سجدۂ شکر کاباب
باب فی سجود الشکر
سجدۂ شکر کاباب ۱؎
یہ باب پہلی اورتیسری فصل سے خالی ہے۲؎
۱؎ یعنی دینی یا دنیوی خوشی کی خبرسن کر سجدے میں گرجانا اسے سجدۂ شکر کہا جاتا ہے۔بعض علماء فرماتے ہیں کہ یہ سجدہ بدعت اورممنوع ہے،بعض کے ہاں سنت ہے،امام محمدکا یہی قول ہے،بعض علماء نے مکروہ فرمایا،یہ فرماتے ہیں کہ سجدۂ شکر کی احادیث میں سجدہ سے نماز مراد ہے،یعنی جز سے کل۔(لمعات)مگرقول سنیت صحیح ہے۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوجہل کے قتل،صدیق اکبر نے مسیلمہ کذاب کے قتل اورسیدنا علی المرتضٰی نے ذوالسنہ خارجی کے قتل کی خبریں سن کر سجدۂ شکر ادا کیے اور کعب ابن مالک قبول توبہ کی بشارت پرسجدہ میں گر گئے۔(ازلمعات واشعہ)
۲؎ یعنی صاحب مصابیح نے اس باب کی فصل اول نہیں قائم کی کیونکہ انہیں صحیحین میں اس کی کوئی روایت نہ ملی۔حیرت ہے کعب ابن مالک کا قبول توبہ پر سجدۂ شکر کرنا صحیحین میں موجود ہے مگر مصنف کا ادھرخیال نہ گیا میں نے تیسری فصل قائم نہ کی،مجھے اس کی زیادہ روایتیں نہ ملیں۔