حدیث نمبر 720

روایت ہے حضرت ابوجعفر سے ۱؎ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ناقص الخلقت لوگوں میں سےکسی کو دیکھا تو آپ سجدے میں گرگئے ۲؎(دارقطنی)ارسالًا۳؎ شرح سنہ میں مصابیح کے الفاظ ہیں۔

شرح

۱؎ آپ کا نام محمد ابن علی ابن حسین ابن علی ابن ابی طالب ہے،کنیت ابوجعفر،لقب باقر ہے،یعنی آپ امام زین العابدین کے بیٹے ہیں،امام جعفر آپ کے بیٹے ہیں،آپ تابعی ہیں،حضرت جابر ابن عبداللہ سے ملاقات ہے، ۵۶ھ؁ میں پیدائش اور ۱۱۷ھ؁ میں وفات ہے،جنۃ البقیع میں دفن ہیں،فقیر آپ کے مزار پر حاضر ہوا۔

۲؎ خدایا تیرا شکر ہے کہ تو نے مجھے اعضاءصحیح بخشے اور اس مصیبت سے بچایا۔یہ شکریہ اپنی حفاظت کا ہے نہ کہ اس کی آفت میں مبتلا ہونے کا۔

۳؎ کیونکہ ابوجعفر نےحضورصلی اللہ علیہ وسلم کو نہ پایامگر دوسری روایت سے اس حدیث کوقوت ملتی ہے۔حدیث میں ہے کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اپاہج کو دیکھ کر سجدہ کیا۔دوسری روایت میں ہے کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بگڑی شکل والے کو دیکھ کرسجدہ کیا۔(مرقاۃ)نغاش نغش سے بنا،بمعنی بہت پست قد،ضعیف الحرکت،ناقص الخلقت انسان۔علماءفرماتے ہیں کہ دینی آفت زدہ کو دیکھ کربھی خدا کا شکر کرنا چاہیئے،حضرت شبلی نے ایک دنیا میں پھنسے آدمی کو دیکھا تو سجدے میں گر گئے اور آپ نے یہ دعا پڑھی”اَلْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِیْ عَافَانِیْ مِمَّا ابْتَلَاكَ بِہٖ وَفَضَّلَنِیْ عَلیٰ کَثِیْرٍ مِّمَّنْ خَلَقَ تَفْضِیْلًا”۔یہ دعا ہر دینی و دنیاوی مصیبت زدہ کو دیکھ کر پڑھی جائے تو ان شاءاﷲ پڑھنے والا اس مصیبت سے دور رہے گا،دنیاوی مصیبت والے کو دیکھ کر آہستہ پڑھے،فاسق و بدکارکو دیکھ کر آواز سے پڑھے تاکہ اسے عبرت ہو۔