وَقَالَ قَرِيۡـنُهٗ هٰذَا مَا لَدَىَّ عَتِيۡدٌ ۞- سورۃ نمبر 50 ق آیت نمبر 23
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَقَالَ قَرِيۡـنُهٗ هٰذَا مَا لَدَىَّ عَتِيۡدٌ ۞
ترجمہ:
اور اس (کی زندگی) کا ساتھی (فرشتہ) کہے گا : یہ اس کا اعمال نامہ ہے جو میرے پاس تیار ہے
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اور اس (کی زندگی) کا ساتھی (فرشتہ) کہے گا : یہ اس کا اعمال نامہ ہے جو میرے پاس تیار ہے۔ ہر سرکش کافر کو جہنم میں ڈال دو ۔ جو نیکی سے منع کرنے والا، حد سے زیادہ شک کرنے والا ہے۔ جس نے اللہ کے ساتھ دوسرا معبود قرار دیا، تم اس کو سخت عذاب میں ڈال دو ۔ اس کا بُرا ساتھی (شیطان) کہے گا : اے ہمارے رب ! میں نے اس کو گمراہ نہیں کیا لیکن یہ خود پرلے درجہ کی گمراہی میں مبتلا تھا۔ اللہ فرمائے گا : میرے سامنے جھگڑا نہ کرو میں تم کو پہلے ہی (عذاب کی) وعید سنا چکا ہوں۔ میرے سامنے میری خبر تبدیل نہیں کی جاتی اور نہ میں بندوں پر ظلم کرنے والا ہوں۔ (قٓ:23-29)
قیامت کے دن کافروں اور شیطان سے فرشتوں اور اللہ تعالیٰ کا کلام
حسن بصری، قتادہ اور ضحاک نے کہا : زندگی کے ساتھی سے مراد وہ فرشتہ ہے جو اس پر مسلط کیا گیا تھا اور ” ہذا مالدّی عتید “ کا معنی یہ ہے کہ :
یہ میرے پاس اس کا صحیفہ اعمال ہے جو تیار اور محفوظ ہے اور مجاہد نے کہا : اس کا معنی ہے : یہ ہے وہ شخص جس کو تو نے میرے سپرد کیا تھا، تب اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہوگا :
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 50 ق آیت نمبر 23