الفصل الثالث

تیسری فصل

حدیث نمبر 716

روایت ہے حضرت ابی ابن کعب سے فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں سورج گھر گیا تو آپ نے لوگوں کو نماز پڑھائی طوال کی کوئی سورۃ پڑھی ۱؎ اور پانچ رکوع کیئے اور دوسجدے پھر دوسری رکعت میں کھڑے ہوئے توطوال کی کوئی سورت پڑھی پھر پانچ رکوع کیئے اور دو سجدے پھر جیسے تھے ویسے ہی قبلے کو منہ کیے بیٹھے بیٹھے دعا مانگتے رہے حتی کہ اس کاگرہن کھل گیا۲؎ (ابوداؤد)

شرح

۱؎ سورۂ حجرات سے بروج تک کی سورتیں طوال یا طول کہلاتی ہیں،حضرت اُبی ابن کعب کا یہ فرمانا اندازے سےہے نہ کہ سن کر اسی لیے آپ نے سورۃ کانام نہیں لیا۔حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت تو آہستہ تھی جیساکہ پہلےگزر چکا،یعنی اتنی لمبی رکعت ادا کی کہ شایدطوال کی سورۃ پڑھی۔

۲؎ اس حدیث میں فی رکعت پانچ رکوع ثابت ہوئے۔چار،تین،دو،ایک کی روایتیں گزرچکیں۔ان احادیث میں مطابقت ناممکن ہے اسی لیے ایک رکوع کی روایت قابل عمل ہے۔خیال رہے کہ نمازگرہن کے بعد دعا مانگنابھی سنت ہے،بیٹھ کر مانگے یا کھڑے ہوکر قبلہ رو ہویا قوم کی طرف رخ کرے،امام دعا مانگے لوگ آمین کہیں گے،کھڑے ہوکر دعا مانگے،لاٹھی یا کمان پر ٹیک لگانا بہترہے۔(فتح القدیر وغیرہ)