حدیث نمبر 726

روایت ہے حضرت انس سے فرماتے ہیں کہ ہم رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے کہ بارش برسی فرمایا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا کپڑا شریف ہٹادیا تا آنکہ آپ پر کچھ بارش پڑگئی ہم نے عرض کیا یارسول اﷲ آپ نے یہ کیوں کیا فرمایا کہ یہ ابھی اپنے رب کے پاس سے آئی ہے ۱؎ (مسلم)

شرح

۱؎ یعنی اپنا سر اور سینہ مبارک کھول کر کچھ قطرے ان اعضاء پرلیئے اور وجہ یہ بیان فرمائی کہ یہ پانی ابھی عالَم قدس سے آیا ہے،جس میں اِس عالَم کے اجزاء ابھی تک نہیں ملے،لہذا برکت والا ہے اس سے برکت حاصل کرو۔بعض حضرات حج سے آنے والوں کے ہاتھ پاؤں چومتے ہیں اور انکے بدن سے اپنے کپڑے لگاتے ہیں،بعض صوفیاء بیماروں کےلیئے نقش لکھ کر بارش کے پانی سے دھلواکر پلواتے ہیں،ان سب کی اصل یہ حدیث ہے،بارش کے وقت اور کعبہ کو دیکھ کر دعا مانگنا سنت ہے۔