صحیح البخاری : اختصار
اختصار
اختصار حدیث کا مطلب یہ ہے کہ متن حدیث کے کسی ایک جز کا ذکر کیا جائے اور باقی اجزاء کو بالکل چھوڑ دیا جائے۔ امام بخاری نے اپنی صحیح میں اختصار حدیث صرف اس جگہ کیا ہے جہاں متن حدیث قول صحابی ہو اور اس کا بعض حصہ حکما مرفوع ہو ایسی صورت میں وہ متن کا مرفوع حصہ لے لیتے ہیں اور موقوف حصہ چھوڑ دیتے ہیں مثلا انہوں نے ہزیل بن شرحبیل کی روایت ذکر کی : “عن عبد الله بن مسعود قال ان اهل الاسلام لا يسيبون وان اهل الجاهلية كانوا يسيبون‘‘ اور پوری روایت اس طرح ہے:” جاء رجل الى عبدالله ، بن مسعود فقال انی اعتقت عبدا في سائبة فمات فترك مالا ولم يدع وارثا فقال عبد الله ان اهل الاسلام لا يسيبون وان اهل الجاهلية كانوا يسيبون وانت ولی نعمته فلك ميراثه فان تاثمت اوتحرجت في شبی فنحن نقبله منك ونجعله في بيت المال” حدیث کے جس حصہ کی امام بخاری نے روایت کی ہے، اپنے عموم کی وجہ سے حضور سے نقل کا متقاضی تھا اس وجہ سے اس کوحکما مرفوع قرار دیا۔