حافظ ابن حجر عسقلانی پر تنقید کرنے کا سبب

ہم نے اس جگہ طوالت سے بچنے کے لیے صرف ان دو مثالوں پر اقتصار کیا ہے ورنہ” فتح الباری میں ایسی بہت مثالیں ہیں ۔ ہوسکتا ہے کہ کوئی شخص یہ کہے کہ آپ حافظ ابن حجر عسقلانی ایسے عظیم محدث کی عبارات میں تعارض اور تضاد کو کیوں بیان کررہے ہیں؟ اس کا جواب یہ ہے کہ حافظ ابن حجر عسقلانی کے ممدوح امام بخاری نے اپنی صحیح بخاری میں امام اعظم ابوحنیفہ کی عبارات میں متعدد مقامات پر اپنے زعم میں تناقض اور تضاد ثابت کیا ہے وہاں پر حافظ ابن حجر عسقلانی نے امام بخاری کی شدت سے تانید کی ہے اور اس تناقض تضاد کو برقرار رکھا ہے امام بخاری کے متعلق تو ہماری مجال نہیں ہے وہ ہمارے نزدیک فن حدیث میں ایسے ہی محترم ہیں جیسے علم فقہ میں ہمارے نزدیک امام اعظم ابوحنیفہ مکرم ہیں، لیکن حافظ ابن حجر عسقلانی سے قصاص لینے کا تو ہمیں حق پہنچتا ہے اس لیے ہم نے باب کے حوالہ جات میں حافظ ابن حجر کے نسیان اور تسامح کو واضح کیا ہے اور ان کی شرح کی عبارات میں ان کے تعارض اور تضاد کو بیان کیا ہے-

جہاں امام بخاری نے امام ابوحنیفہ کو بعض الناس سے تعبیر کر کے ان پر اعتراضات کیے ہیں وہاں علامہ بدر الدین محمود بن احمد عینی میں نے امام ابوحنیفہ کی طرف سے دفاع کرنے کا حق ادا کر دیا ہے۔