کسی کے سَر اور چہرے پر مارنا کیسا؟
sulemansubhani نے Saturday، 25 September 2021 کو شائع کیا.
کسی کے سَر اور چہرے پر مارنا کیسا؟
سوال:بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ ”سَر پر مارنا گناہ ہے کیونکہ سَر پر قرآن ہوتا ہے“ کیا یہ سچ ہے؟
جواب:بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ ”سَر پر مارنا گناہ ہے کیونکہ سَر پر قرآن ہوتا ہے“ اور بعض لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ ”حافظ کے سینے میں قرآن ہوتا ہے“ حقیقت میں قرآنِ پاک نہ سَر میں ہوتا ہے اور نہ ہی سینے میں ایسا محاورۃً کہا جاتا ہے۔ ہاں! البتہ سَر اور چہرے پر مارنا ناجائز ہے لہٰذا کسی کے بھی سَر اور چہرے پر نہیں مارنا چاہیے۔ یہاں تک کہ جانوروں کے چہرے پر بھی نہیں مارنا چاہیے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبْ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
حضرتِ علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی