يَوۡمَ هُمۡ عَلَى النَّارِ يُفۡتَنُوۡنَ ۞- سورۃ نمبر 51 الذاريات آیت نمبر 13
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
يَوۡمَ هُمۡ عَلَى النَّارِ يُفۡتَنُوۡنَ ۞
ترجمہ:
(آپ کہیے :) جس دن ان کو دوزخ میں ڈالا جائے گا
کفار اور مشرکین کے استہزاء کی سزا
الذریت : ١٣۔ ١٢ نے فرمایا : وہ پوچھتے ہیں : قیامت کب آئے گی ؟۔ (آپ کہیے :) جس دن ان کو دوزخ میں ڈالا جائے گا۔
کفار اور مشرکین سوال کرتے تھے : آپ ہمیں جس عذاب کے دن سے ڈراتے ہیں وہ دن کب آئے گا ؟ ان کو قیامت کے وقوع میں شک تھا اس لیے وہ یہ سوال کرتے تھے یا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا مذاق اڑانے کے لیے بہ طور استہزاء یہ سوال کرتے تھے ‘ آپ سے فرمایا : آپ ان سے کہیں کہ جس دن ان کو دوزخ کے فتنہ میں مبتلا کیا جائے گا ‘ کسی کو فتنہ میں مبتلا کرنے کا معنی ہے : اس کو آزمائش میں ڈالنا اور یہاں اس سے مراد یہ ہے کہ ان کو دوزخ میں عذاب دیا جائے گا۔
القرآن – سورۃ نمبر 51 الذاريات آیت نمبر 13