حدیث نمبر 760

روایت ہے حضرت ابن عباس سے فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم حسن وحسین پر یوں تعویذ کرتے کہ میں تمہیں اﷲ کے پورے کلمات کی پناہ میں دیتا ہوں ۱؎ ہر شیطان و زہریلے جانور سے اور ہر بیمارکرنے والی نظر سے۲؎ اور فرماتے کہ تمہارے والد اسی دعا سے حضرت اسمعیل و اسحاق کوتعویذکرتے تھے ۳؎(بخاری)اورمصابیح کے اکثر نسخوں میں تثنیہ کے لفظ سے ہے۔

شرح

۱؎ کلمات اﷲ سے مراد سارے اسماء الہیہ ہیں،چونکہ وہ ہرنقص اورخرابی سے پاک ہیں اس لیے انہیں تامّات کہا گیا جیسے اﷲ کی پناہ لینا ضروری ہے ایسے ہی اس کے ناموں کی پناہ بھی ضروری ہے۔صوفیاء کی اصطلاح میں عیسیٰ علیہ السلام کلمۃ اﷲ ہیں،موسیٰ علیہ السلام کلیم اﷲ ہیں اورحضورمحمدمصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کلمات اﷲ،حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی پناہ رب ہی کی پنا ہ ہے،صحابہ کر ام تو بیماریوں میں آپ کے بال اورلباس سے شفاء حاصل کرتے تھے۔

۲؎ معلوم ہوا کہ جن اور نظر بد سے بھی انسان بیمار ہوجاتا ہے،جن کا اثر قرآن حکیم سے ثابت ہے۔

۳؎ اس میں اشارہ ہے کہ جیسے حضرت اسمعیل واسحا ق ذریت ابراہیمی کی معدن اور کان ہیں یوں یہی حضرت حسن و حسین نسل مصطفی کی اصل ہیں۔(مرقات)