وہابیہ کے پاس ہر چیز کی کوئی نہ کوئی دلیل ہوتی ہے
وہابیہ کے پاس ہر چیز کی کوئی نہ کوئی دلیل ہوتی ہے.
میں نے ان کے بارے میں کافی عرصہ سے مطالعہ چھوڑ دیا تھا لیکن پھر بھی کبھی کبھار کچھ نہ کچھ دیکھ ہی لیتا ہوں.
نصوص کی من چاہی تشریحات جتنی اِن میں پائی جاتی شاید کسی اور میں ہو.
اسماعیل دہلوی نے اس کی ابتدا یوں کی تھی.. میری قبر کو عید نہ بنانا… مطلب نکلا یعنی میں بھی مر کر مٹی میں ملنے والا ہوں معاذاللہ…
طارق مسعود کہتا کہ حضور نے سوموار کا روزہ رکھا میرا یوم ولادت ہے یعنی اس دن عید نہ مناو خوشیاں نہ مناو. بندہ پوچھے یہ روزہ شکرانے کا تھا اور شکر خوشی پر کیا جاتا یا غم پر.
یہ جو تقسیم کرتے ہیں کہ ہم جو کام کرتے وہ دنیا کی نیت سے کرتے ہیں دین کی نہیں.
یہ بھی چند احادیث سے کرتے ہیں.
ایک صحابی نے کھیت کو پانی دینے کے متعلق حضور نبی کریم صلی اللہ والہ وسلم کے فرمان پر عمل کیا تو وہ پودے ظاہری طور پر سوکھنے لگے.
وہ عرض کرنے لگے یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ معاملہ بن رہا تو فرمایا اپنی دنیاوی معاملات میں تم جو چاہو کرو. میں بھی بشر ہوں.
یہاں سے تقسیم نکال لی وہابیہ نے حالانکہ ذرا سا شعور رکھنے والا شخص بھی جانتا کہ اس سے مراد ہے کہ
دنیاوی معاملات کو اپنی مرضی سے کرو.
کھیت کو پانی جیسے مناسب لگتا دو.
جانوروں کو چارہ جو مناسب لگتا وہ کھلاو.
یعنی جمیع معاملات… جو حلال ہیں… ان کو اپنی مرضی سے کرو.
ان دنیاوی کاموں کا حلال ہونا پہلے متعین ہو گا پھر تم جیسے چاہے نمٹوں.
نہ کہ یہ چھٹی مل گئی دنیا کی نیت سے حرام بھی حلال ہو جائے گا معاذ اللہ.
اس حدیث کی شرح میں شارحین لکھتے ان صحابی نے جلدی فرمائی تو حضور نے ایسا فرمایا اگر وہ انتظار کرتے تو نتیجہ ویسا ہی نکلنا تھا جیسا حضور نے فرمایا تھا.
آج ایک دوست نے امام اہلسنت کا ایک فتوی ارسال کیا
مسئلہ ۶۵: از کانپور مرسلہ مولوی سلیمان صاحب مورخہ ۱۷ جمادی الاخری ۱۳۳۱ھ
میلاد شریف کا رواج کب سے ہے اور خاص ذکر پیدائش کے وقت تعظیماً قیام کرنا کہاں سے ثابت ہے؟
الجواب
مجلس میلاد مبارک و قیام کا ثبوت ہزاروں بار دے دیا ، اور اب اجمالاً یہ ہے کہ ان کا ثبوت وہاں سے ہے جہاں سے وہابیہ کے کفر کا ثبوت آیا ہے، واﷲ تعالٰی اعلم۔
(فتاوی رضویہ ج 29 صفحہ 219 اپلیکیشن)
اقول : امام اہلسنت کے اس جواب میں یہ اشارہ پوشیدہ ہے کہ وہابیہ دو چیزوں کو کبھی نہ چھوڑیں گے.
اول اپنے بابوں کے کفریات کا دفاع
دوم اُن کے دئیے گئے نظریات کا پرچار.
اس کے علاوہ کثیر معاملات جن پر انہی کی تعریفات کے مطابق بدعت شرک کے فتوے لگتے ہیں کو دل و جاں سے قبول کریں بلکہ عمل کرنا ضروری سمجھے گے..
فتدبر
فرحان رفیق قادری عفی عنہ
14/10/2021