فَاَخَذۡنٰهُ وَجُنُوۡدَهٗ فَنَبَذۡنٰهُمۡ فِى الۡيَمِّ وَهُوَ مُلِيۡمٌؕ ۞- سورۃ نمبر 51 الذاريات آیت نمبر 40
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
فَاَخَذۡنٰهُ وَجُنُوۡدَهٗ فَنَبَذۡنٰهُمۡ فِى الۡيَمِّ وَهُوَ مُلِيۡمٌؕ ۞
ترجمہ:
پس ہم نے اس کو اور اس کے پورے لشکر کو پکڑ لیا پھر ہم نے ان سب کو سمندر میں پھینک دیا اس وق توہ خود کو ملامت کر رہا تھا
پھر اللہ تعالیٰ نے فرعون کو اس کے لشکر سمیت سمندر میں پھینک دیا ‘ اور مرتے وقت اس نے ایمان لانے کا اظہار کیا لیکن جب انسان عذاب کو دیکھ کر ایمان لائے تو اس کا ایمان مقبول نہیں ہوتا ‘ فرعون سمندر میں غرق ہوگیا لیکن اللہ تعالیٰ نے اس کے بدن کو آج تک سلامت رکھا ہوا ہے اور اس میں قیامت تک کے لوگوں کے لیے اللہ تعالیٰ کی قدرت کی نشانی ہے ‘ قرآن مجید میں ہے :
فالیوم ننجیک ببدنک لتکون لمن خلفک ایۃ۔ (یونس : ٩٢) پس آج ہم تیری لاش کو محفوظ رکھیں گے تاکہ تو بعد والوں کے لیے عبرت کی نشانی ہو۔
اس کی لاش آج بھی مصر کے عجائب خانہ میں رکھی ہوئی ہے ‘ مصر پر غیر مسلموں کا بھی اقتدار رہا لیکن اس کی لاش کو کوئی خراب نہ کرسکا اور یہ قرآن مجید کی صداقت پر انمٹ دلیل ہے۔
القرآن – سورۃ نمبر 51 الذاريات آیت نمبر 40