أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

فَتَوَلّٰى بِرُكۡنِهٖ وَقَالَ سٰحِرٌ اَوۡ مَجۡنُوۡنٌ ۞

ترجمہ:

تو اس نے اپنی قوت کے بل بوتے پر منہ موڑا اور کہا : یہ جادو گر ہے یا دیوانہ ہے

جب حضرت لوط (علیہ السلام) کے گھر پر فرشتوں کی طلب میں ان کی قوم کے بدکاروں نے دھاوا بولا تو انہوں نے کہا تھا۔

قال لو ان لی بکم قوۃ اواوی الی رکن شدید۔ (ھود : ٨٠) لوط نے کہا : کاش ! مجھ میں تم سے مقابلہ کرنے کی قوت ہوتی یا میں کسی زبردست حمایتی کی پناہ میں آتا۔

اس آیت میں بھی ” رکن “ کے معنی قوت والا حمایتی ہے۔

جب فرعون دلائل کے ساتھ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو جواب نہ دے سکا تو اس نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے متعلق کہا : یہ جادوگر ہے یا دیوانہ ہے جو اتنے زبردست بادشاہ کے خلاف محاذ آرائی کررہا ہے۔

القرآن – سورۃ نمبر 51 الذاريات آیت نمبر 39