نبی اکرمﷺ کی قبر کی زیارت ایسے ہے جیسے نبی اکرم کی زندگی میں زیارت
《نبی اکرمﷺ کی قبر کی زیارت ایسے ہے جیسے نبی اکرم کی زندگی میں زیارت》
از قلم اسد الطحاوی
¤امام ذھبی اس باب کی تمام روایات کی اسناد پر کلام کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
ورواه القاضي المحاملي عن عبيد مثله، وهو حديث منكر، وفي الباب الأخبار اللينة مما يقوي بعضه بعضا، لأن ما في رواتها متهم بالكذب،والله أعلم. ومن أجودها إسنادا ما صح عن وكيع قال: حدثنا ابن عون وغيره، عن الشعبي وأسود بن ميمون، عن هارون بن أبي قزعة، عن حاطب: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ” من زارني بعد موتي فكأنما زارني في حياتي
امام ذھبی فرماتے ہیں :
قاضی المحاملی نے اسکو روایت کیا ہے عبیداللہ سے منکر بیان کیا ہے اس باب میں جو اخبار ہیں وہ کمزور ہیں لیکن اسکے بعض طرق بعض کو قوی بناتے ہیں کیونکہ اس کے (بعض طرق) میں کذاب راوی ہیں اور اس باب میں جو صحح (سب سے بہتر) سند سے مروی روایت ہے وہ یہ ہے کہ :
نبی اکرمﷺ نے فرمایا جس نے میری وفات کے بعد میری زیارت کی اس نے میری زندگی میں میری زیارت کی
[تاریخ الاسلام ج ۴ ،ص ۶۶۴]
¤امام ذھبی کے حوالے سے امام حافظ جلالد الدین سیوطی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
حدیث ابن عمر من زار قری وجب له شفاعتی
ابن خزیمہ فی صحیحه متوفقا فی ثبوته والبزار والطبرانی وله طررق و شواہد حسنه الذھبی لا جلھا الذھبی
یعنی امام سیوطیؒ نے اس روایت کو مختلف اسانید اور شواہد کی بنیاد پر امام ذھبی کی طرف سے حسن قرار دیا ہے
[مناھل الصفا فی تخریج احادیث الشفا، ص ۲۰۸]
¤اسی طرح امام المفسر و المحدث اسماعیل بن محمد العجلونی اپنی مشہور تصنیف کشف الخفاء میں فرماتے ہیں :
کان کمن زارنی فی حیاتی و ضعفہ البیھقی ، وقال الذھبی طرقه کلھا لینة لکن یتقوی بعضھا بعض
کہ اس روایت کو امام بیھقی نے ضعیف قرار دیا اور امام ذھبی کہتے ہیں اسکے تمام طریق کمزور ہیں لیکن یہ ایک دوسرے سے مل کر ایک دوسرے کو قوی بناتے ہیں
[کشف الخفاء و مزیل الالباس ص ۲۹۷]
اللہ تمام مسلمانوں کے دلوں میں زیارت قبر رسولﷺ کی تمنا پیدا کرے آمین
دعاگو: اسد الطحاوی الحنفی البریلوی