أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

فٰكِهِيۡنَ بِمَاۤ اٰتٰٮهُمۡ رَبُّهُمۡ‌ۚ وَوَقٰٮهُمۡ رَبُّهُمۡ عَذَابَ الۡجَحِيۡمِ ۞

ترجمہ:

اپنے رب کی عطا کردہ نعمتوں سے خوش ہو رہے ہوں گے اور ان کا رب انہیں دوزخ کی آگ سے محفوظ رکھے گا

الطور : ١٨ میں فرمایا : اپنے رب کی نعمتوں سے خوش ہو رہے ہوں گے اور ان کا رب انہیں دوزخ کی آگ سے محفوظ کھے گا۔

اس آیات میں ” فاکھین “ کا لفظ ہے ‘ اس کا معنی ہے : وہ خوش ہو رہے ہوں گے اور جنت کی نعمتوں سے محفوظ ہو رہے ہوں گے ‘ ” فاکھۃ “ پھلوں اور میووں کو کہتے ہیں ‘ اس کا معنی یہ بھی ہے کہ ان کو بہ کثرت پھل اور میوے حاصل ہوں گے اور ان کے خوش ہونے کی دو وجہیں ہیں : ایک وجہ تو ان کو جنت اور نعمتوں کا ملنا ہے اور دوسری وجہ ان کا دوزخ کے عذاب سے محفوظ رہنا ہے۔

القرآن – سورۃ نمبر 52 الطور آیت نمبر 18