جو لوگ مفتیان کرام سے بلاضرورت خیالی و فرضی سوالات پوچھتے رہتے ہیں، ان پر علماءِ سلف کے کچھ دلچسپ جوابات:

 

ایک شخص نے امام شعبی سے داڑھی پر مسح کرنے کا مسئلہ پوچھا.

انہوں نے کہا : انگلیوں سے داڑھی کا خلال کر لو.

وہ شخص بولا : مجھے اندیشہ ہے کہ داڑھی اس طرح بھیگے گی نہیں

امام شعبی نے جواب دیا : پھر ایک کام کرو، رات کو ہی داڑھی پانی میں بھگو دو.

📜 المراح فی المزاح:ص 39

 

امام شعبی سے ہی ایک شخص نے پوچھا : کیا حالت احرام میں انسان اپنے بدن کو کھجلا سکتا ہے؟ انہوں نے کہا : ہاں. وہ شخص بولا : کتنا کھجلا سکتا ہے؟ انہوں نے جواب دیا : جب تک ہڈی نظر نہ آنے لگے.

 

📜المراح فی المزاح

 

ایک شخص نے عمر بن قیس سے پوچھا : اگر انسان کے کپڑے، جوتے اور پیشانی وغیرہ میں مسجد کی کچھ کنکریاں لگ جائیں تو وہ ان کا کیا کرے؟ انہوں نے جواب دیا : پھینک دے. وہ شخص بولا : لوگ کہتے ہیں وہ کنکریاں جب تک دوبارہ مسجد میں نہ پہنچائی جائیں وہ چیختی رہتی ہیں.

وہ بولے : تو پھر انہیں اس وقت تک چیخنے دو جب تک ان کا حلق پھٹ نہ جائے.

وہ شخص بولا : سبحان اللہ! بھلا کنکریوں کا بھی کہیں حلق ہوتا ہے؟

انہوں نے جواب دیا : پھر بھلا وہ چیختی کہاں سے ہیں؟�

 

📜العقد الفرید 92/2

 

اعمش کہتے ہیں ایک شخص امام شعبی کے پاس آیا اور پوچھا: ابلیس کی بیوی کا کیا نام ہے؟ انہوں نے جواب دیا : میں اس کی شادی میں شریک نہیں ہوا تھا.�

 

📜سیر اعلام النبلاء 312/4

 

ایک آدمی امام ابو حنیفہ رحمۃاللہ علیہ کے پاس آیا اور پوچھا جب میں اپنے کپڑے اتار کر ندی میں غسل کرنے کے لیے جاؤں تو اپنا چہرہ قبلہ کی طرف رکھوں یا کسی اور طرف؟

انہوں نے جواب دیا : بہتر ہے کہ تم اپنا چہرہ کپڑے کی طرف رکھو تاکہ کوئی انہیں چرا نہ لے .

 

📜المراح فی المزاح : ص 43