پانی کا صدقہ
امام بیھقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
امام حاکم صاحبِ مستدرک کے منہ پر پھوڑےنکل آئے، ایک سال علاج کرایا مگر زخم ٹھیک نہ ہوا پریشان ہوکر بروز جمعہ اپنے استاذ امام صابونی رحمہ اللہ کی مجلس میں حاضر ہوئے اور دعا کی درخواست کی شیخ نے دعا کرائ، حاضرین نے کثرت سے
آمین کہی۔
دوسرا جمعہ آیا ، ایک عورت نے رقعہ مجلس میں ڈال دیا اس میں لکھا تھا
میں مجلس سے پلٹ کر گھر گئی ، امام حاکم کے واسطے شب بھر دعا کی کوشش کی
حالت منام میں ، جمال جہاں آراء حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی
آپ مجھ سے فرمارہے ہیں :
” ابو عبد اللہ سے کہہ : مسلمانوں پر پانی کی وسعت کرے”
امام بیھقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : میں رقعہ لیکر امام ابو عبد اللہ حاکم رحمہ اللہ
کی خدمت میں آیا ، آپ نے دروازے پر سقایہ بنانے کا حکم دیا ، جب بن
چکا تو اس میں پانی و برف ڈال دی ، لوگوں نے پینا شروع کیا ایک ہفتہ
نہ گزرا تھا کہ پھوڑے غائب ہوگئے ، چہرہ مزید تر و تازہ ہوگیا، اور آپ
بالکل صحت یاب ہوگئے اور برسوں زندہ رہے :
فتاوی رضویہ ج 23 ص 156
ایک نسخہ ہاتھ آیا ، جب کبھی پریشانی، دکھ، تکلیف ،رنج ، الم، بے چینی، گھبراہٹ
بیماری گھیر لے، اور کسی طرح سے نہ جاتی ہو تو پانی کا صدقہ دیں، نیت یہ کریں کہ فقراء پر صدقہ، صلحا کی خدمت، پڑوسیوں پر احسان کروں گا
محض بلا ٹلنے کی نیت نہ کریں جتنی زیادہ نیتیں اتنے ہی اس کے فوائد و ثمرات
ان شآء اللہ اس کی برکات خود دیکھیں گے، ہاں اخلاص شرط ہے
ابنِ حجر
30/11/2021ء