اب ہم کیسے کہیں گے کہ اسلام امن کا درس دیتا ہے
بن لادن کا بہانہ بنا کر
کروسیڈ وار کے نام سے بش نے افغانستان پر جنگ مسلط کر دی لاکھوں کو قتل کیا
کسی عیسائی نے یہ نہیں کہا کہ عیسائیت تو امن کا مذہب ہے عیسی علیہ السلام کی تعلیمات تو یہ ہیں کہ :
اگر کوئی تمہارے ایک گال پر تھپڑ مارے تو اُسے دوسرا گال بھی پیش کر دو۔ اِسی طرح اگر کوئی تمہاری چادر چھین لے تو اُسے قمیص لینے سے بھی نہ روکو۔
(لوقا)
کسی عیسائی نے ایسا نہیں کہا کہ اب ہم ان مقتولین کے ورثاء سے کیسے کہیں گے کہ عیسائیت امن پسندی سکھاتی ہے
یہاں چند مزدوروں نے مذہب کی آڑ لیکر ایک شخص کو کیا قتل کر دیا بہت سے لوگ اس درد میں مبتلاء ہو گئے کہ اب ہم کیسے کہیں گے کہ اسلام امن کا درس دیتا ہے۔
ساری دنیا میں وحشیانہ قتل کے واقعات ہوتے ہیں انہیں کوئی مذہب سے نہیں جوڑتا ہاں ہمیں ایسی نرالی نسل ملی ہے جو دشمن سے پہلے ہی قتل کے ایسے واقعات کو اسلام سے نتھی کر دیتی ہے ۔
religious Rampage killings in Europe
لکھ کر سرچ کریں جو اعداد و شمار ملیں گے وہ آنکھیں کھول دینے کو کافی ہوں گے
حال ہی میں نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں جس جنونی شخص نے 51 مسلمانوں کو دوران نماز شہید کر دیا تھا اور اس قتل کی لائیو سٹریم بھی سوشل میڈیا پر چلائی تھی اس کے اس وحشیانہ فعل کو کسی نے اس کے مذہب سے نہیں جوڑا حالانکہ یہ خالصتاََ مذہبی بنیادوں پر کیا جانے والا قتل عام تھا جو کہ اس کی استعمال شدہ گنز پر لکھی گئی تاریخوں سے واضح ہوتا ہے ۔
وہاں کسی کو یہ درد نہیں جاگا کہ اب ہم اپنے مذہب اپنے ملک کو امن پسند اور “عددی لحاظ سے اقلیت” کے لیے محفوظ کیسے قرار دیں گے ۔۔۔ ایسے عجیب و غریب قسم کے نمونے فقط ہمارے حصے میں ہی آئے ہیں جو زبردستی ایسے واقعات کو اسلام سے جوڑنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں !
محمد إسحٰق قریشي ألسلطاني