وقتِ فجر میں سونے والو !🗣️

 

سید الحفاظ عبد الرحمن بن مھدی رحمہ اللہ ( المتوفی 198ھ) کی ذات کسی تعارف کی محتاج نہیں ، ان کی

قدر و منزلت کا اندازہ اس سے لگائیں کہ

 

استاذِ امام بخاری ، ابن مدینی رحمھم اللہ فرماتے ہیں

” یحیی بن سعید اور عبد الرحمن بن مھدی رحمھم اللہ

کی طرح کسی کو نہ دیکھا گیا

 

تاریخ بغداد 10/ 233

 

یہی فرماتے ہیں :

جب یحیی اور ابن مھدی کسی راوی کے ترک پر متفق ہوں

میں اس شخص سے روایت نہیں لیتا

 

تاریخ بغداد۔ 10/ 243

 

قواریری کہتے ہیں :

ابن مھدی رحمہ اللہ نے مجھے بیس ہزار احادیث زبانی

تحریر کرائیں

 

سیر اعلام النبلاء 9/194۔

 

آپ شب بیدار اور قائم اللیل تھے، ہر رات نصف قرآن تلاوت

فرماتے ، ایک بار طلوع فجر تک قیام کیا ، بستر پر لیٹ گئے

تو نیند آگئی، یہاں تک کہ سورج طلوع ہوگیا اور نمازِ فجر

قضا ہوگئی ، اس سے آپ کو اتنا افسوس و تاسف ہوا کہ

دو ماہ تک بستر کا استعمال ترک کردیا جس کی وجہ

سے آپ کی دونوں رانیں زخم آلود ہوگئیں

 

سیر اعلام النبلاء ج 9

 

ہم کچھ نہ کرکے بھی فجر میں سوئے رہیں ،ان کی تو زندگی میں ایک بار ہی فجر قضا ہوئی جس پر عند اللہ پکڑ بھی

نہیں !!! اور پھر ایسی سزا دینا صرف اللہ والوں ہی

کا حصہ ہے ۔

 

ابنِ حجر

6/12/2021ء