الحاد اور خواہشات
الحاد اور خواہشات
جدید دنیا میں تسلسل کے ساتھ ہر پلیٹ فارم سے مختلف انداز میں خواہشات کو مزین کر کے پیش کیا جا رہا ہے. الحاد کے پھیلنے کا ایک بڑا سبب خواہشات کی پیروی کا بڑھتا ہوا رجحان بھی ہے. در اصل ایمان ایک ذمہ داری ہے. خدا کے وجود اور اس کے نازل کردہ دین کو تسلیم کرنے کے بعد بہت سے احکامات بندے پر نافذ ہوتے ہیں. کچھ کام جائز کچھ ناجائز__چند امور حلال چند حرام__بعض افعال پر ثواب بعض پر عقاب__ظاہری و باطنی امراض سے بچنا__اور زندگی کو حسن عقیدہ و حسن عمل سے مزین کرنا……. وغیرہ وغیرہ. اس کے برخلاف الحاد ذمہ داری سے فرار کا نام ہے. آزادی کے نام پر لاپرواہی برتنے اور ثواب و عقاب سے بے نیاز ہو کر اخلاقی فساد مچانے کو الحاد کہتے ہیں. ایسے میں خواہش کی غلامی کرنے والے ضعیف الفکر افراد اپنے غیر ذمہ دارانہ طرز حیات اور اپنی بے مروتی کو جائز ٹھہرانے کے لیے جس نظریہ کو سب سے زیادہ مفید پاتے ہیں وہ ہے الحاد. کمزور نفسیات اور کم ہمت والے لوگ اس لیے بھی الحاد کے دلدادہ ہیں کہ وہ ان کی ضرر رساں خواہشات کو ترقی کے نام پر جواز فراہم(Justify) کرتا ہے. نتیجتاً بد طینت لوگ غلط روی سے بڑھتا ہوا منازل کا بوجھ دیکھ کر الحاد کے پراگندہ گڑھے ہی کو اپنی پناہ گاہ بنا لیتے ہیں.
✍️ پٹیل عبد الرحمن مصباحی، گجرات (انڈیا)