》》نبی اکرمﷺ کا اپنے صحابیؓ کو ہر نماز کے بعد دعا کرنے کی تلقین !!

 

امام بخاری الادب المفرد میں ایک روایت اپنی سند سے بیان کرتے ہیں :

▪︎حدثنا أبو عاصم، عن حيوة قال: حدثنا عقبة بن مسلم، سمع أبا عبد الرحمن الحبلي، عن الصنابحي، عن معاذ بن جبل قال: أخذ بيدي النبي صلى الله عليه وسلم فقال: «يا معاذ» ، قلت: لبيك، قال: «إني أحبك» ، قلت: وأنا والله أحبك، قال: «ألا أعلمك كلمات تقولها في دبر كل صلاتك؟» قلت: نعم، قال: ” قل: اللهم أعني على ذكرك، وشكرك، وحسن عبادتك

▪︎سیدنا معاذ بن جبلؓ بیان کرتے ہیں : کہ نبی اکرمﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا اے معاذ! میں نے عرض کیا : لبیک!

آپﷺ نے فرمایا : ” میں تجھ سے محبت کرتا ہوں” میں نے عرض کیا : اور اللہ کی قسم میں بھی آپﷺ سے محبت کرتا ہوں

آپﷺ نے فرمایا ” کیا میں تمہیں ایسے کلمات نہ بتاوں جنہیں تم ہر نماز کے بعد پڑھ لیا کرو ؟”میں نے عرض کیا : (ارشاد فرمائیں )آپﷺ نے فرمایا یہ پڑھا کرو

” اے اللہ! اپنے ذکر اپنے شکر اور اپنی بہترین عبادت کرنے پر میری مدد فرما”

[الادب المفرد برقم: 690، وسندصحیح]

 

●رجال کا مختصر تعارف!

 

■۱۔ أبو عاصم الضحاك بن مخلد الشيباني

الإمام، الحافظ، شيخ المحدثين الأثبات

[سیر اعلام النبلاء برقم : 178]

 

■۲۔حيوة بن شريح بن صفوان التجيبي

الإمام، الرباني، الفقيه، شيخ الديار المصرية،

وثقه: أحمد بن حنبل، وغيره.

[سیر اعلام النبلاء برقم : 165]

 

■۳۔عقبة بن مسلم التجيبي المصري، أبو محمد

وثقه أحمد العجلي وغيره.

[تاریخ الاسلام برقم:191]

 

■۴۔أبو عبد الرحمن الحبلي، عبد الله بن يزيد المعافري المصري

وثقه ابن معين، وغيره.

[سیر اعلام النبلاء برقم :272]

 

■۵۔الصنابحي عبد الرحمن بن عسيلة المرادي

وقال ابن سعد: كان عبد الرحمن الصنابحي ثقة، قليل الحديث

[سیر اعلام النبلاء برقم:117]

 

》》اس تحقیق سے معلوم ہوا ہر نماز کے بعد دعا مانگنا سنت رسولﷺ ہے اور صحابہ کا بھی یہ معمول تھا

 

تحقیق: دعاگو اسد الطحاوی الحنفی