أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَفَتُمٰرُوۡنَهٗ عَلٰى مَا يَرٰى ۞

ترجمہ:

کیا تم ان سے اس پر جھگڑ رہے ہو جو انہوں نے دیکھا

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : کیا تم ان سے اس پر جھگڑ رہے ہو جو انہوں نے دیکھا۔ بیشک انہوں نے اسے ضرور دوسری بار دیکھا۔ سدرۃ المنتہیٰ کے نزدیک۔ اس کے پاس جنت الماوریٰ ہے۔ جب سدرہ کو ڈھانپ لیا اس چیز نے جس نے ڈھانپ لیا۔ آپ کی نظر نہ کج ہوئی نہ بہکی۔ بیشک ( اس نبی نے) اپنے رب کی نشانیوں میں سے سب سے بڑی نشانی کو ضرور دیکھا۔ ( النجم : ١٨۔ ١٢)

النجم : ١٢ کا معنی ہے : کیا تم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس بات میں جھگڑ رہے ہو کہ آپ نے اپنے رب کو دیکھا ہے یا آپ کے اس قول میں شک کر رہے ہو ؟

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 53 النجم آیت نمبر 12