درباروں پر جانے والو ذرا سنبھل کر !

 

ہمارے گھر کے قریب مسلم ٹاؤن (سابقہ نام ہندووالہ چھپڑ)وٹالہ میں ہمارے قریبی رشتہ داروں میں سے سائیں بُدھو رحمۃ اللہ علیہ (ایک صدی قبل ہمارے ہاں گجر برادری میں اس طرح کے نام رکھنے کا رواج عام تھا) کا مزار ہے.

یہ بزرگ سائیں سید فضل شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ

(وڈا پنڈ شریف) کے خدمت گذار اور مرید خاص تھے. ان کا سالانہ ختم پاک تین جنوری کو ہوتا ہے.

کافی عرصے بعد یہاں ختم شریف کے موقع پر حاضر ہونے اور دربار وڈاپنڈ شریف کے متولی سائیں کھارا صاحب اور صاحبزاہ عمر صاحب کی موجودگی میں گفتگوکرنے کا موقع ملا ‘ دور دراز سے لوگوں کی شرکت کی وجہ سے سینکڑوں کا مجع تھا ‘ موقع کو غنیمت جانتے ہوئے آنے والے عقیدت مندوں کی اصلاح اور ان میں بیدارئ شعور کے لیے جو گفتگو کی اس کے اہم نکات درج ذیل ہیں:

*…. ہم مسلمان اور مسلک کے اعتبار سے اہل سنت و جماعت ہیں ‘ سُنی مسلمان ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ہم قرآن و سنت کو ماننے والے اور اس پر عمل پیرا رہنے والے ہیں .

*…. اولیاء کرام رحمۃ اللہ علیہم سے ہمارے تعلق کی بنیاد صرف یہ ہے کہ یہ لوگ عبادت اور تقویٰ و پرہیزگاری کی وجہ سے اللہ کی دوستی اور قُرب کے مقام پر فائز ہوتے ہیں اور ان کی صحبت اور فیض سے ہمیں بھی اللہ کی محبت اور دین پر عمل پیرا ہونے کا شوق نصیب ہوتا ہے.ایسے ہی لوگوں کی صحبت میں بیٹھنے کے متعلق اللہ تعالٰی

کا ارشاد یے:

وَاصۡبِرۡ نَـفۡسَكَ مَعَ الَّذِيۡنَ يَدۡعُوۡنَ رَبَّهُمۡ بِالۡغَدٰوةِ وَالۡعَشِىِّ يُرِيۡدُوۡنَ وَجۡهَهٗ‌ .(الكهف ‘ آیت : 28 )

” اور اپنے آپ کو ان لوگوں کے ساتھ جمائے رکھو جو صبح و شام اپنے رب کی رضا جوئی میں اس کو پکارتے ہیں”۔

*….. مزارات پر آنے کا طریقہ یہ ہے کہ باوضو ہو کر آئیں اور وہاں آکر ادب سے قرآن پاک اور مقدس کلمات کی تلاوت کریں ‘ اس کا ثواب مشائخ ‘ صاحب مزار اور اپنے متعلقین کو پہنچائیں. ان کے وسیلے سے اللہ پاک کی بارگاہ میں دعا مانگیں.

*….. مزار کو بوسہ دینے سے بچتے رہیں ‘ اس کے ساتھ لپٹ کر دعا مانگنا ناجائز ہے ‘ مزار کا طواف کرنا اور وہاں سجدہ کرنا سخت حرام و ناجائز ہے . جس کو ایسی حرکتیں کرتا دیکھیں اسے سختی سے منع کریں ‘ سجدے کے متعلق ارشاد خداوندی ہے:

لَا تَسۡجُدُوۡا لِلشَّمۡسِ وَلَا لِلۡقَمَرِ وَاسۡجُدُوۡا لِلّٰهِ الَّذِىۡ خَلَقَهُنَّ اِنۡ كُنۡتُمۡ اِيَّاهُ تَعۡبُدُوۡنَ.(فُصّلت : 37)

“نہ سجدہ کرو سورج کو اور نہ چاند کو، بلکہ سجدہ کرو اس اللہ کو جس نے ان ساری چیزوں کو پیدا کیا ہے اگر تم اسی کی بندگی کرنے والے ہو”۔

*…. بیٹے دینا ‘ عزتیں دینا اور مرادیں پوری کرنا اللہ تعالٰی کا منصب ہے اور ان کے متعلقہ ساری دعائیں اللہ پاک سے مانگیں اور صاحب مزار کو رحمت خداوندی کا وسیلہ سمجھیں… صاحب مزار کے ساتھ اس طرح امید باندھ لینا کہ جو کچھ ملے گا ادہر سے ہی ملے گا ‘ اللہ کی طرف توجہ نہ رکھنا اور اسے بھول جانا یہ سخت ناجائز و حرام ہے.

*….. کتنا بیوقوف ہے وہ آدمی جس کا اپنے پیر خانے سے تو بہت گہرا تعلق ہے لیکن ابھی تک اللہ پاک کے ساتھ اس کا تعلق قائم نہیں ہو سکا ‘ پیر خانے پر آنے کا مقصد تو اللہ کے ساتھ تعلق قائم کرنا تھا اور وہ قائم نہ ہو سکا تو کیا حاصل ہوا؟ س لیے نیک لوگوں کے ساتھ تعلق رکھنے والوں کو نماز ‘ روزہ ‘ زکٰوۃ وصدقات وغیرہ خیر کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے اور حرام و ناجائز اور غیر ضروری کاموں سے بچنا چاہیے.

اس دربار شریف کے ماحول میں قرآن و سنت کے دلائل کے ساتھ کھل کر اس طرح کی گفتگو غنیمت تھی .

اگرچہ ختم شریف کے ایام میں اس مقام پر ہونے والے بہت سے کام غیر شرعی اور غیر سنجیدہ بھی ہوتے ہیں مثلا ڈھول اور اس کی تھاپ پر بے تُکا دھمال ‘ بعض مرتبہ غیر سنجیدہ انداز میں قوالی اور اس دوران ہلہ گُلہ اور مردوں عورتوں بیٹھنے کے مقامات میں پردے کےخاطر خواہ انتظامات کا نہ ہونا وغیرہ وغیرہ. ان کی اصلاح کے لیے ہم وقتًا فوقتًا یہاں کے ارباب اختیار سے بات کرتے رہتے ہیں اللہ کرے انہیں اپنی ذمہ داری کا احساس ہو اور وہ ان کاموں کی مکمل اصلاح کے لیے کوشاں ہو جائیں ..آمین .

راقم : حافظ محمد تنویر قادری وٹالوی

امیر : تحریک صراط الاسلام

خطیب: آستانہ عالیہ قادریہ قاسمیہ ڈھوڈا شریف

03414165880

04.01.2022. منگل