غیر مقلدین واپس بوہڑ تھلے کھڑے ہیں

افتخار الحسن رضوی

’’اظہار الحق الجلی’’ میں مرشدی امام احمد رضا علیہ الرحمہ سے پوچھے گئے سوالات کا مجموعہ ہے، بہت دلچسپ جوابات ہیں۔ ایسا ہی ایک سوال اور اس پر امام کا حقائق سے بھرپور اور دلچسپ جواب پڑھیے ۔

سوال: مولوی نذیرحسین پیشوائے غیر مقلّدین جب مکہ معظمہ گئے تھے حاکم مکہ نے ان کے ساتھ کیا معاملہ کیا تھا ؟

جواب : نذیر حسین دہلوی ذوالحجہ ۱۳۰۰ھ میں مکہ معظمہ گئے،وہاں مخبری ہوئی کہ یہ اور ان کا ایک ساتھی سلیمان جونا گڑھی غیر مقلّد ہیں اور مسجدالحرام میں غیر مقلّدین کے مسائل بیان کرتے ہیں،اس پر دوڑآئی یہ دونوں غیرمقلّد اور ان کے ساتھی گرفتار ہوئے،تین دن حوالات میں رہے پھر دولتِ عثمان نوری پاشا، گورنر ملکِ حجاز کے حضور ان کی پیشی ہوئی وہاں انہوں نے توبہ کی اور حنفی حاکم نے ان سے توبہ نامہ لکھوالیا، اس وقت رہائی ہوئی۔یہ خبر میں نے معتبر علماء سے سنی جو اس واقعہ میں موجود تھے۔پھر مکہ معظمہ کے چھپے ہوئے اشتہار دیکھے جووہاں کے مطبع میں چھپے تھے،وہ اشتہار پیش کرتا ہوں ۔ پھردوسرا اشتہار مع ترجمہ وہیں مکہ معظمہ میں چھپاوہ بھی پیش کرتا ہوں اور اس کے سوا ۱۲۹۵ ھ میں کہ مُظْہِر (یعنی خود امام علیہ الرحمہ) حج کو گیا تھا،قافلہ کی داخلی کعبہ معظمہ میں تھی، کعبہ معظمہ کادروازہ بہت بلند ہے، خادم اوپر بیٹھے لوگوں کا ہاتھ پکڑ کر داخلی کے لئے کھینچ رہے تھے، ایک مغل کی وضع پر افسر کوبدمذہبی کا شبہ ہوا، جب وہ داخلی کے لئے گیا خادم نے دھمکادیا،اس کے ساتھ کا ایک غیرمقلّد وہابی سفارش کوبڑھا، اَفسر کے حکم سے اس وہابی کے سر پر خادم نے اس زور سے چپت لگائی کہ تمام مسجد میں آواز پہنچی ہوگی،یہ میری آنکھ کا دیکھا ہوا ہے،یہ لوگ جب جاتے ہیں اپنا مذہب چھپاتے رہتے ہیں ورنہ سزاپاتے ہیں ۔

(اظہار الحق الجلی)

یہ صورت حال عثمانیوں کے آخری وقت میں تھی، اس کے بعد غیر مقلدین کی محبوب حکومت آئی، ہندوستانی اور پاکستانی غیر مقلدین سینہ چوڑا کیے ہوئے اعلان کیا کرتے تھے ’ہم مکہ مدینہ والوں کے طریقے پر عمل کرتے ہیں’ْ۔ احباب کو خبر ہو گزشتہ کچھ ہفتوں سے یاروں پر مشکل وقت ہے، پھر سے چھپانا شروع ہو گئے ہیں😊

جن کا اپنا کوئی عقیدہ، فکر اور مذہب نہ ہو انہیں ایسے ہی چھپانا پڑتا ہے۔ ان کا یہی حال ترکی، مراکش، لیبیا، اردن، الجزائر، تیونس، ازبکستان، آذربائیجان، عمان اور موریطانیہ سمیت کئی مسلمان ممالک میں ہے جہاں غیر مقلدین کو سرکاری سطح پر اعلانیہ یا غیر اعلانیہ پابندی کا سامنا ہے۔

نوٹ: مولوی نذیر حسین ڈپٹی وہے تھے جن کی سعیِ سے غیر مقلدین ’’اہل حدیث’’ رجسٹرڈ ہوئے تھے۔

کتبہ: افتخار الحسن رضوی

۱۶ جنوری ۲۰۲۲