حدائق بخشش کا ایک جائزہ
مولوی عبدالمعید مدنی غیر مقلد کی کتاب “حدائق بخشش کا ایک جائزہ” مطالعے کی میز پر موجود ہے جس میں حضرت نے حسان الہند امام عشق و محبت امام احمد رضا خان بریلوی رحمتہ اللہ علیہ کے مشہور زمانہ نعتیہ دیوان “حدائق بخشش” کے حوالے سے خیال آرائی فرمائی ہے جس میں عقائد اہل سنت کے حوالے سے خوب سب و شتم اور گالم گلوچ کا مظاہرہ دیکھنے کو ملا ہے۔
اس حوالے سے ہم مصنف صاحب کو قطعی معذور سمجھتے ہیں کہ مسلکی لحاظ سے یہ انکی مجبوری تھی ۔۔۔اس کے بغیر اندھوں کے بازار میں انکا سودا بکنے کی کوئی گنجائش نہیں تھی۔
کتاب مذکور میں مصنف صاحب نے اپنی طرف سے خوب سب و شتم ، بہتان تراشی و بددیانتی سے کام لیا ہے اور اشعار کی خیالی و من گھڑت تشریحات بیان کی ہیں لیکن اس سب کے باوجود امام اہل سنت کی کرامت دیکھیے کہ ایسا زہریلا دشمن بھی شاعری کے میدان میں امام اہل سنت کے بلند مرتبہ مقام کو تسلیم کرنے پر مجبور ہے اور آپکو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
مصنف صاحب لکھتے ہیں:۔
“حدائق بخشش فاضل بریلوی کے کلام کا مجموعہ ہے۔برصغیر میں اس کتاب کو سب سے زیادہ پڑھا گیا ہے اور چھاپا گیا ہے۔دنیا کے ہر کونے میں۔۔۔اردو داں طبقہ اسے پڑھتا ہے گاتا ہے اور سنتا ہے۔فاضل بریلوی کے کلام میں بڑی جاذبیت کشش اور تاثیر ہے۔اس کلام میں فن اور جذبہ دونوں عروج پر ہیں۔”
(حدائق بخشش کا ایک جائزہ ص 5)
مصنف صاحب یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ امام اہل سنت کے کلام میں تاثیر کیف پروری اور دلآویزی موجود ہے۔
مصنف صاحب مزید ارشاد فرما تے ہیں:۔
“جس نے بھی اس (حدائق بخشش ) کا مطالعہ گہرائی سے کیا ہو گا اسے اندازہ ہو گا کہ فنی اعتبار سے اس میں بہت سی نظمیں بہت ہی کامل ہیں اور انتہائی پراثر ہیں کہ فکری کجی کے باوجود انکی داد دیے بغیر رہا نہیں جا سکتا۔بعض نظمیں ایسی فنی مہارت سے کہی گئی ہیں کہ ان کا جواب نہیں اور ادنی سا ادبی ذوق رکھنے والا ان سے محظوظ ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا ۔منقبت رسول میں شاید ہی ایسی موثر نعتیں کہی گئی ہوں گی۔۔۔ان نظموں کو انکی موسیقیت نغمگیں اور سلاست و اثر گیری کے سبب اس کثرت سے پڑھا گیا ہے کہ شاید ہی کسی شاعر کے کلام کو پڑھا گیا ہو گا۔”
(حدائق بخشش کا ایک جائزہ ص 115)
والسلام۔
منقول
✍ملک سہیل اشرف عاقل۔۔۔!