حضرت شب برات کے متعلق صحیحین میں احادیث ہے کیا؟
#شب_برات
السلام علیکم
*سوال*
حضرت شب برات کے متعلق صحیحین میں احادیث ہے کیا؟
*جواب*
و علیکم السلام و رحمة الله و بركاته ۔۔
چند باتیں عرض کرتا ہوں۔
#اول* شب برات ایک نہایت متبرک رات ہے۔ اس کا ذکر صحیحین میں کیا بلکہ قرآن میں ہے۔ ” انا انزلناہ فی لیلۃ مبارکۃ” کی تفسیر میں مفسرین کا ایک قول یہی ہے کہ اس “لیلۃ مبارکۃ” سے مراد شب برات ہے،،۔
#دوم* مسلم شریف میں 15 شعبان کے روزے کا ذکر ہے.
باقی صحاح ستہ میں سے نسائی،ترمذی، ابن ماجہ میں بهی اسکا ذکر ہے.
#سوم* یہ بھی یاد رہے کہ کسی بهی حکم کو ثابت کرنے کے لئے صرف صحیحین کی حدیث کا ہونا ضروری نہیں بلکہ صحیح حدیث کا ہونا ضروری ہے جو کتب احادیث میں سے چاہے کسی بھی کتاب میں ہو.
#چهارم* یہ اصول بھی یاد رکهیں۔ کہ
#عقیدہ*(جس کا تعلق ذات باری تعالی یا انبیاء سے ہو) کی اثبات کے لئے نص قطعی و دلیل قطعی مثلا قران کی آیت یا حدیث متواتر درکار ہوتی ہے.
#احکام* کو بیان کرنے کے لئے صحیح حدیث کا ہونا ضروری ہے
#فضائل* کے لئے ضعیف حدیث ہی کافی ہے.
لہذا شب برات والی احادیث اگر ضعیف مان لیں تب بھی کوئی مسئلہ نہیں۔
#پنجم* اس بات پر تمام مکاتب فکر سنی، دیوبندی، اہل حدیث کا اتفاق ہے کہ شب برات کے بارے میں وارد شدہ احادیث مختلف صحابہ سے روایت ہے جس میں بعض حسن بعض ضعیف لیکن ضعیف بهی بوجہ تعدد طرق درجہ حسن میں ہے.
#ششم* اس رات میں عبادات چاہے انفرادی ہو یا اجتماعی بہر دو صورت، ثابت ہے.
#ہفتم* اسی رات کو عبادت کرنے اگلے دن روزہ رکهنے پر احادیث بھی ہے اور امت کا تعامل بھی چلا آ رہا ہے کسی نے انکار نہیں کیا بلکہ مطلقا انکار کرنے والوں کو تمام مکاتب فکر بشمول دیوبندی و اہل حدیث نے جوابات دئے ہے ملاحظہ کریں درس ترمذی تقی عثمانی اور شفیع عثمانی کا ایک رسالہ بھی ہے۔ تحفة الاخوذی شرح ترمذی غیر مقلد اور سلسلہ احادیث صحیحہ البانی۔
#ہفتم* قبرستان جانا مطلقا جائز بلکہ سنت ہے اور خاص کر شب برات کو قبرستان جانا بھی حدیث سے ثابت ہے۔ جو کہ کم از کم درجہ استحباب میں ضرور ہے۔
#ہشتم: غیر شرعی امور کا منع کرنا سب کی ذمہ داری ہے مثلا آتش بازی کرنا وغیرہ۔۔۔
#نہم* نوافل کی جماعت اگر چہ فقہ حنفی میں کراہت تنزیہی کے درجے میں ہے لیکن پھر بھی احتیاطا بچنا اولی ہے۔
#دہم* ان امور مذکورہ کو ضروری سمجهنا اسی طرح ان امور کو بالکل منع کرنا یا بدعت کہنا دونوں غلط ہے یعنی افراط و تفریط دونوں سے بچنا چاہئے.
ابوالحسن محمد شعیب خان
8 فروری 2019