پردہ کی اہمیت قرآن و حدیث کی روشنی میں
پردہ کی اہمیت قرآن و حدیث کی روشنی میں
از قلم ،سمیر رضا فیضانی…
متعلم ، دارالعلوم فیضان اشرف باسنی ناگور
( راجستھان)
*نوٹ:خلیل احمد فیضانی کے گروپ”مضمون نگاری سیکھیے” سے اصلاح کروانے کے بعد یہ مضمون شائع کیا گیا ہے-*
اس قوم کو دنیا سے کوئی نہیں مٹا سکتا جس کے اصول اور قوانین مضبوط ہوتے ہیں اور وہ قوم جو اپنے بزرگان دین کے طرز عمل پر زندگی بسر کرتی ہے اور وہ قوم جو اپنے قدیم طرز کو چھوڑ دیتی ہے تو اس کے دنیا میں برے دن شروع ہو جاتے ہیں وہ آخر کار ہلاک و برباد ہو جاتی ہے روئے زمین پر بہت قومیں وجود میں آئیں کسی نے بھی ہمیشگی اختیار نہیں کی, ایک مخصوص زمانے تک رہی اور پھر ان کا دھیرے دھیرے وجود ختم ہو گیا لیکن قوم مسلم آج بھی اپنی شان و شوکت سے دنیا میں چھائی ہوئی ہے یہ اپنے اصول و قوانین پر ثابت قدم ہے اسی کا ایک قانون پردہ ہے جس کے حوالے سے قرآن و حدیث میں بہت جگہ تاکید آئی ہے اسلام عورت کو عزت و احترام دیتا ہے ایسی قیمتی شے کو حفاظت کی ضرورت ہے اس لیے پردے کا حکم دیا گیا- اسلام پہلا مذہب ہے جس نے پردے کا حکم دیا آپ قرآن کریم دیکھیں سورہ نور کے اندر آیت ٣٠ ٣١ سورۃ اعراف کے اندر آیت ٢٦ میں پردے کا حکم دیا ہے اور ایک جگہ فرمایا گیا (اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور بے پردہ نہ رہو جیسے اگلی جاہلیت کی بے پردگی) (کنزالایمان ) پارہ :22 رکوع: 1
اور بات یہیں تک محدود نہیں ہے, دین اسلام نے عورت کو عبادت کے اندر بھی پردے کا حکم دیا گیا اسی طرح مرد کو بھی حکم دیا گیا کہ وہ غیر عورتوں پر نظر نہ ڈالے اور خواتین کو بھی حکم دیا گیا کہ مردوں کی طرف نظر نہ کریں اس حوالے سے حدیث پاک میں آتا ہے ایک صحابی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں آتے ہیں جو نابینا ہوتے ہیں حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم حضرت میمونہ اور ام سلمہ سے فرماتے ہیں پردہ کریں عرض کرتی ہیں یا رسول اللہ یہ تو نابینا ہے فرمایا تم تو نابینا نہیں ہو
(تفسیرصراط الجنان)
اور حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کےبارے میں آتا ہے کہ آپ کو یہ تشویش تھی کہ عمر بھر تو غیر مردوں سے اپنے آپ کو بچائے رکھا لیکن وفات کے بعد میری کفن پوش لاش پر لوگوں کی نظر نہ پڑ جائے-
حضرت ام خلاد رضی اللہ تعالی عنہا کے بارے میں آتا ہے کہ ان کا بیٹا جنگ میں شہید ہو گیا چہرے پر نقاب ڈال کر بارگاہ رسالت میں دریافت کرنے آئی کسی نے کہا آپ نے اب بھی نقاب ڈال رکھا ہے انہوں نے جواب دیا کہ بیٹا کھویا ہے نہ کہ حیا کو
( تفسیرصراط الجنان )
یہ سب اس لیے لکھا ہے کہ آپ پردہ کے تعلق سے حساس ہو جائیں جیسا کہ عصر حاضر میں پردہ پر بہت گری ہوئی نظر ڈالی جارہی ہے – پردہ,مسلم خواتین کے لیے ضروری ہے اور اسلام کا قانون ہے اور جس دن ہم نے بھی اسلام کے اصول و قوانین کی خلاف ورزی کی اور ان کو چھوڑ دیا وہی حشر ہمارا ہوگا جو پہلے کی قوموں کا ہوا ہے لیکن آج جو کرناٹک کے ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے سراسر غلط ہے ایسے پرفتن دور میں اہل علم حضرات قدم اٹھاۓ اور اپنا بھی فرف بنتا ہے کہ ہم بھی ان کا ساتھ دیں…