اِقۡتَـرَبَتِ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الۡقَمَرُ ۞- سورۃ نمبر 54 القمر آیت نمبر 1
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اِقۡتَـرَبَتِ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الۡقَمَرُ ۞
ترجمہ:
قیامت قریب آگئی اور چاند دو ٹکڑے ہوگیا
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : قیامت قریب آگئی اور چاند دو ٹکڑے ہوگیا اور (کافر) اگر کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو پیٹھ پھیر لیتے ہیں اور کہتے ہیں : یہ تو جادو ہے جو پہلے سے چلا آ رہا ہے انہوں نے تکذیب کی اور اپنی نفسانی خواہشوں کی پیروی کی اور ہر کام اپنے وقت پر مقرر ہے بیشک ان کے پاس ایسی خبریں آچکی ہیں جن میں (شرک) پر سرزنش ہے (اس میں) انتہائی حکمت ہے، سو ان کو عذاب سے ڈرانے نے کوئی فائدہ نہ دیا (اے نبی مکرم ! ) آپ ان سے اعراض کیجئے، جس دن ایک بلانے والا ناگوار چیز کی طرف بلائے گا وہ خوف زدہ، آنکھیں نیچے کئے ہوئے قبروں سے نکلیں گے گویا کہ وہ زمین پر پھیلے ہوئے ٹڈی دل ہیں وہ بلانے والے کی طرف دوڑتے ہوئے ہوں گے، کافر کہیں گے : یہ بہت سخت دن ہے
(القمر :1-8)
قیامت کے قریب آنے کے متعلق احادیث
القمر :1 میں فرمایا ہے : قیامت قریب آگئی اور اس سے پہلے فرمایا تھا : قریب آنے والی ساعت قریب آگئی ہے۔ (النجم :57) اور احادیث میں بھی قیامت کے قریب آنے کا ذکر ہے :
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : گزشتہ امتوں کے مقابلہ میں تمہاری مدت اتنی ہے جیسے عصر کی نماز سے غروب آفتاب تک کا وقت ہو۔ (المعجم الصغیر رقم الحدیث :53، المعجم الاوسط رقم الحدیث :498، حافظ الہیمشی نے کہا ہے کہ ” المعجم، الصغیر اور ” المعجم الاوسط “ کے راوی صحیح ہیں، مجمع ازوائدج 10 ص 311)
حضرت بریدہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مجھے اور قیامت کو ان دو انگلیوں کی مثل ساتھ ساتھ بھیجا گیا ہے آپ نے انگشتِ شہادت اور درمیانی انگلی کو ملا کر فرمایا :
(مسند احمد ج 5 ص 348، حافظ الہیمشی نے کہا : ” مسند احمد “ کی سند صحیح ہے، مجمع الزوائد ج 10 ص 312)
چاند کے دو ٹکڑے ہونے کے متعلق ہم نے القمر کے تعارف میں احادیث لکھی ہیں اور چاند کے دو ٹکڑے ہونے پر اعتراضات کے جوابات لکھے ہیں۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 54 القمر آیت نمبر 1