خُشَّعًا اَبۡصَارُهُمۡ يَخۡرُجُوۡنَ مِنَ الۡاَجۡدَاثِ كَاَنَّهُمۡ جَرَادٌ مُّنۡتَشِرٌۙ ۞- سورۃ نمبر 54 القمر آیت نمبر 7
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
خُشَّعًا اَبۡصَارُهُمۡ يَخۡرُجُوۡنَ مِنَ الۡاَجۡدَاثِ كَاَنَّهُمۡ جَرَادٌ مُّنۡتَشِرٌۙ ۞
ترجمہ:
وہ خوف زدہ آنکھیں نیچی کئے ہوئے قبروں سے نکلیں گے گویا کہ وہ زمین پر پھیلے ہوئے ٹڈی دل ہیں
قبر سے نکلنے والوں کی دو حالتیں
القمر :7 میں فرمایا : وہ خوف زدہ، آنکھیں نیچی کئے ہوئے قبروں سے نکلیں گے گویا کہ وہ زمین پر پھیلے ہوئے ٹڈی دل ہیں۔
اس آیت میں خشوع کی نسبت بصر کی طرف کی ہے کیونکہ عزت اور ذلت کا دیکھنے والے کے دیکھنے کے انداز سے پتہ چل جاتا ہے، قرآن مجید میں ہے :
” جن کی نگاہیں جھکی ہوئی ہوں گی۔ “ (النّزعت :9)
(اے مخاطب ! ) تو انہیں دیکھے گا ان کو دوزخ کے اوپر پیش کیا جائے گا وہ ذلت سے جھکے ہوئے ہوں گے اور کن انکھیوں سے دیکھ رہے ہوں گے۔ (الشوری :45)
اس آیت میں فرمایا ہے : وہ قبروں سے نکلتے وقت ٹڈی دل کی طرح ہوں گے اور دوسری آیت میں فرمایا ہے :
جس دن لوگ پروانوں کی طرح منتشر ہوں گے۔ (القارعۃ :4)
قبروں سے نکلنے والے انسانوں کی دو صفتیں ہوں گی، جس وقت وہ قبروں سے نکلیں گے تو وہ گھبرائے ہوئے ہوں گے، ان پر وحشت طاری ہوگی، وہ ایک دوسرے کے ساتھ ضم ہوجائیں گے، انہیں کچھ پتا نہیں چلے گا وہ کس طرف جائیں، اس وقت وہ پروانوں کی طرح منتشر ہوں گے اور ان کی دوسری حالت ہوگی جب وہ بلانے والے کی آواز سنیں گے کہ وہ انہیں کس طرف بلا رہا ہے اور وہ اس طرف چلے جائیں گے اور اس وقت وہ ٹڈی دل کی طرح ہوں گے کیونکہ ٹڈیاں بھی کسی ایک سمت کا رخ کرتی ہیں۔
القرآن – سورۃ نمبر 54 القمر آیت نمبر 7