اِنَّا مُرۡسِلُوا النَّاقَةِ فِتۡنَةً لَّهُمۡ فَارۡتَقِبۡهُمۡ وَاصۡطَبِرۡ ۞- سورۃ نمبر 54 القمر آیت نمبر 27
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اِنَّا مُرۡسِلُوا النَّاقَةِ فِتۡنَةً لَّهُمۡ فَارۡتَقِبۡهُمۡ وَاصۡطَبِرۡ ۞
ترجمہ:
ہم ان کی آزمائش کے لئے ایک اونٹنی بھیجنے والے ہیں پس (اے صالح) آپ (ان کے انجام کا) انتظار کیجئے اور صبر سے کام لیجئے
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ہم ان کی آزمائش کے لئے ایک اونٹنی بھیجنے والے ہیں پس (اے صالح ! ) آپ (ان کے انجام) کا انتظار کیجئے اور صبر سے کام لیجئے۔ اور انہیں بتا دیجئے کہ ان کے اور اونٹنی کے درمیان پانی تقسیم کیا ہوا ہے ہر ایک اپنے پانی کی باری پر حاضر ہوگا۔ سو انہوں نے اپنے صاحب کو پکارا تو (اس نے اونٹنی کو پکڑ کر) اس کی کونچیں کاٹ دیں۔ پس کیسا تھا میرا عذاب اور کیسا تھا میرا ڈرانا۔ بیشک ہم نے ان پر ایک ہولناک آواز بھیجی تو وہ باڑ بنانے والے کی روندی ہوئی گھاس کی طرح چورا چورا ہوگئے۔ اور بیشک ہم نے حصول نصیحت کے لئے قرآن کو آسان کردیا ہے تو ہے کوئی نصیحت حاصل کرنے والا۔ (القمر :27-32)
ثمود کی طرف سے حضرت صالح (علیہ السلام) کی بعثت
ثمود نے حضرت صالح (علیہ السلام) سے یہ مطالبہ کیا کہ اگر آپ اس چٹان سے زندہ اونٹنی نکال دیں تو ہم آپ پر ایمان لے آئیں گے، حضرت صالح (علیہ السلام) نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی تو اللہ تعالیٰ نے چٹان سے اونٹنی نکال دی تاکہ وہ حضرت صالح (علیہ السلام) کا معجزہ ہو اور ان کے صدق پر دلیل ہو اور یہ اللہ کی طرف سے ان کی آزمائش تھی کہ وہ اپنا فرمائشی معجزہ دیکھ کر اللہ تعالیٰ کی توحید اور حضرت صالح (علیہ السلام) کی نبوت پر ایمان لاتے ہیں یا نہیں ؟ اللہ تعالیٰ نے حضرت صالح (علیہ السلام) سے فرمایا : ہم ان کی آزمائش کے لئے ایک اونٹنی بھیجنے والے ہیں، آپ انتظار کیجئے اور صبر سے کام لیجئے “۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 54 القمر آیت نمبر 27