أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

فَنَادَوۡا صَاحِبَهُمۡ فَتَعَاطٰى فَعَقَرَ ۞

ترجمہ:

سو انہوں نے اپنے صاحب کو پکارا (تو اس نے اونٹنی کو پکڑ کر) اس کی کونچیں کاٹ دیں

ثمود کا اونٹنی کو ذبح کرنا

القمر :29-30 میں فرمایا : سو انہوں نے اپنے صاحب کو پکارا تو (اس نے اونٹنی کو پکڑ کر) اس کی کونچیں کاٹ دیں۔ پس کیسا تھا میرا عذاب اور کیسا تھا میرا ڈرانا۔

یعنی انہوں نے اپنے ساتھی کو اس پر برانگیختہ کیا کہ وہ اس اونٹنی کی کونچیں کاٹ دے۔

امام محمد بن اسحاق نے کہا : پس وہ شخص اونٹنی کے آنے کے راستے میں ایک درخت کی جڑ میں گھات لگا کر بیٹھ گیا، پھر تاک کر اس کی پنڈلی کے پٹھوں میں تیر مارا، پھر تلوار سے اس کی ٹانگیں کاٹ دیں اور اس اونٹنی کو ذبح کردیا اور اس اونٹنی کا بچہ پہاڑ کی چوٹیوں کی طرف بھاگ گیا اور وہیں غائب ہوگیا، پھر جب حضرت صالح (علیہ السلام) آئے اور انہوں نے دیکھا کہ اونٹنی کی کو نچی کاٹ دی گئیں ہیں اور اس کو ذبح کردیا گیا ہے تو وہ رونے لگے اور کہا کہ تم نے اللہ تعالیٰ کی حدود کو توڑا دیا ہے، پس تمہیں اللہ سبحانہ کے عذاب کی بشارت ہو اور اس واقعہ کی پوری تفصیل سورة الاعرف میں بیان کی جا چکی ہے۔ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا : جس شخص نے اوٹنی کی کونچیں کاٹی تھیں، اس کا سرخ رنگ تھا اور اس کی نیلی آنکھیں تھیں اور اس کا نام قدار بن سالف تھا : 

القرآن – سورۃ نمبر 54 القمر آیت نمبر 29