أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

كَذَّبَتۡ قَوۡمُ لُوۡطٍ ۢ بِالنُّذُرِ ۞

ترجمہ:

لوط کی قوم نے عذاب سے ڈرانے والے رسولوں کی تکذیب کی

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : لوط کی قوم نے عذاب سے ڈرانے والے رسولوں کی تکذیب کی۔ بیشک ہم نے ان پر پتھر برسائے ماسوائے آل لوط کے ہم ان کو سحری کے وقت بچا لیا۔ یہ ہماری طرف سے احسان تھا، اور ہم شکر کرنے والوں کو یوں ہی اجر دیتے ہیں۔ اور بیشک لودط نے انہیں ہماری گرفت سے ڈرایا تھا تو انہوں ان کے ڈرانے میں شک کیا۔ اور بیشک انہوں نے لوط سے ان کے مہمانوں کو طلب کیا تو ہم نے ان کی آنکھیں اندھی کردیں، پس میرے عذاب، اور میرے ڈرانے کا مزہ چکھو۔ اور بیشک ہم نے حصول نصیحت کے لئے قرآن کو آسان کردیا ہے تو ہے کوئی نصیحت حاصل کرنے والا :

(القمر 33-40)

حضرت لوط (علیہ السلام) کی قوم کا قصہ

القمر :33 میں فرمایا : لوط کی قوم نے عذاب سے ڈرانے والے رسولوں کی تکذیب کی۔

یعنی جس طرح دیگر قوموں نے اپنے اپنے رسولوں کی تکذیب کی تھی، اسی طرح حضرت لوط (علیہ السلام) کی قوم نے بھی حضرت لوط کی تکذیب کی۔

پھر اللہ تعالیٰ نے اس عذاب کا بیان فرمایا جو ان پر بھیجا تھا۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 54 القمر آیت نمبر 33