وَلَقَدۡ جَآءَ اٰلَ فِرۡعَوۡنَ النُّذُرُۚ ۞- سورۃ نمبر 54 القمر آیت نمبر 41
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَلَقَدۡ جَآءَ اٰلَ فِرۡعَوۡنَ النُّذُرُۚ ۞
ترجمہ:
اور بیشک آل فرعون کے پاس عذاب سے ڈرانے والے رسول آئے
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اور بیشک آل فرعون کے پاس عذاب سے ڈرانے والے رسول آئے۔ انہوں نے ہماری تمام نشانیوں کی تکذب کی، پس ہم نے ان کو غالب بےقدرت والے کی شان سے پکڑ لیا (القمر 41-42)
حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کا مختصر قصہ
اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون (علیہما السلام) کو قطبیوں کے بادشاہ فرعون کے پاس آخرت کے عذاب سے ڈرانے کے لئے بھیجا کہ اگر تم ایمان نہیں لائے تو تم کو دوزخ میں دائمی عذاب ہوگا، انہوں نے ہمارے دیئے ہوئے ان تمام معجزات کا انکار کیا جو ہمری توحید اور ہمارے نبیوں کی رسالت پر دلالت کرتے تھے، وہ معجزات یہ تھے (1) اعصا (2) یدبیضائ 3 ۔ خشک سالی اور قطح 4 اور ان کے اموال کو تباہ و برباد کرنا (5) طوفان (6) ٹڈیاں نازل کرنا (7) جوئیں نازل کرنا 8 ۔ خون نازل کرنا۔ 9 ۔ مینڈک نازل کرنا اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈرانے والوں میں حضرت یوسف (علیہ السلام) ، ان کے بیٹے حضرت موسیٰ تک شامل ہیں ان کو اللہ تعالیٰ نے غالب بےقدرت والی شان سے پکڑ لیا، جس طرح چاہا ان کو سزا دی۔
حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کا مفصل قصہ سورة الاعراف، سورة ھود اور سورة طہٰ میں ہے
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 54 القمر آیت نمبر 41
[…] تفسیر […]