رمضان المبارک اور صاحبِ ایمان

اللہ تعالی نے کائنات کو انسان کے لیے پیدا کیا اور انسان کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا اورپھر اس کائنات کی نعمتوں کو کھانے پینے اور استعمال کرنے کے کچھ اصول مقرر فرمادئیے جنہیں ہم حلال و حرام بھی کہتے ہیں؛

اللہ تعالی فرماتا ہے میری نعمتوں کو کھانا پینا مگر کافروں کے طریقہ پر نہیں… مگر کیوں؟

اس کا جواب قرآن کریم نے بیان فرمایا

وَالَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا يَتَمَتَّعُوۡنَ وَيَاۡكُلُوۡنَ كَمَا تَاۡكُلُ الۡاَنۡعَامُ وَالنَّارُ مَثۡوًى لَّهُمۡ ۞

ترجمہ:

اور کافر برتتے ہیں اور کھاتے ہیں جیسے چوپائے (جانور) کھائیں اور آگ میں ان کا ٹھکانا ہے…

کافر کتنا کھاتا ہے؟ اس کو مسند احمد میں بیان کیا

إِنَّ الْكَافِرَ يَأْكُلُ فِي سَبْعَةِ أَمْعَاءٍ وَالْمُؤْمِنُ يَأْكُلُ فِي مِعًى وَاحِدٍ

ترجمہ: حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ مومن ایک آنت سے کھاتا ہے اور کافر سات آنتوں میں کھاتا ہے…

اللہ تعالی مسلمان سے یہ ارشاد فرماتا ہے کہ کھاؤ پیو مگر فضول خرچی مت کرو

وَّكُلُوۡا وَاشۡرَبُوۡا وَلَا تُسۡرِفُوۡا‌ ۚ اِنَّهٗ لَا يُحِبُّ الۡمُسۡرِفِيۡنَ ۞

ترجمہ:

کھاؤ اور پیو اور حد سے نہ بڑھو، بیشک حد سے بڑھنے والے اسے پسند نہیں،

اللہ تعالی نے فرمایا کہ ایمان والو تمہیں ہر طرح کی نعمتیں کھانے کی اجازت ہے لیکن کسی کا حق کھانے کی اجازت نہیں

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَاۡكُلُوۡۤا اَمۡوَالَـكُمۡ بَيۡنَكُمۡ بِالۡبَاطِلِ

ترجمہ:

اے ایمان والو! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق نہ کھاؤ

اور پھر اگر رمضان مبارک ہو تو حلال نعمتیں بھی صرف سحری کے وقت میں ہی کھا سکتے ہو….

وَكُلُوۡا وَاشۡرَبُوۡا حَتّٰى يَتَبَيَّنَ لَـكُمُ الۡخَـيۡطُ الۡاَبۡيَضُ مِنَ الۡخَـيۡطِ الۡاَسۡوَدِ مِنَ الۡفَجۡرِ‌ؕ

ترجمہ: اور کھاؤ اور پیئو یہاں تک کہ تمہارے لئے ظاہر ہوجائے سفیدی کا ڈورا سیاہی کے ڈورے سے ..

 

تحریر :. محمد یعقوب نقشبندی