مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

حالات کو قابو میں کرنا لازم

 

ملک میں جس برق رفتاری کے ساتھ حالات بدلتے جا رہے ہیں,اس پر قابو پانا لازم ہے۔فرقہ پرستوں کی تعداد ملک میں بہت کم ہے,لیکن وہ ملکی ماحول پر قابض ہو چکے ہیں اور یہ ظاہر کرتے ہیں کہ تمام ہنود ان مظالم پر متحد ومتفق ہیں,حالاں کہ یہ بات درست نہیں۔

 

بھارت کے شہروں میں مسلمانوں اور ہندؤں کی مشترکہ امن کمیٹی بنائی جائے۔دیگر اقلیتوں کو بھی اس میں شریک کیا جائے۔جب لوگ امن کمیٹی کی حمایت وطرفداری کرنے لگیں گے تو ارباب تعصب کو اپنی تعداد کم نظر آنے لگے گی اور وہ لوگ جس اکثریت کے دعویدار ہیں,وہ دعوی جھوٹا ثابت ہو جائے گا۔ اکثریت کے دعوی کے بطلان کے ساتھ ہی ظالموں کی ہمت ٹوٹ جائے گی اور میڈیا شور مچا کر بھی ماحول خراب کرنے میں ناکام رہے گا۔

 

لوگ فطری طور پر فیشن کے تابع ہو جاتے ہیں۔ابھی بھارت میں فرقہ پرستی ایک مرغوب فیشن کی صورت اختیار کر چکی ہے۔اس فیشن کی قباحت وشناعت بیان کی جائے,تاکہ لوگ اس وبائی طاعون سے متنفر ہو کر اعتدال کی راہ پر آ جائیں۔ہر علاقے کے با اثر ومتحرک افراد امن کمیٹی کے قیام کی کوشش کریں۔

 

طارق انور مصباحی

 

جاری کردہ:18:اپریل 2022

بھارت میں مذہبی آزادی شدید خطرات کی زد میں:معاملات مزید بگڑسکتے ہیں:خصوصی  رپورٹ جاری - Baaghi TV