مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

دشمنوں کی چال سے مسلمان ہوئے بدحال

 

خطرناک دشمن کسی پر حملہ سے قبل بہت سی تدبیریں اختیار کرتا ہے۔بھارت میں متعدد تدبیروں پر انتہائی سازشی انداز میں عمل ہو رہا ہے۔

 

(1)جھوٹے الزامات عائد کر کے مسلمانوں کو بدنام کیا جا رہا ہے,تاکہ انصاف پرست لوگ بھی مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار نہ کر سکیں اور سنجیدہ لوگ بھی مسلمانوں سے نفرت کرنے لگیں اور انہیں قابل ہلاکت ہی سمجھیں۔

 

(2)مسلمانوں کو یہ باور کرانے کی کوشش ہے کہ تمہارا کوئی پرسان حال نہیں۔نہ اہل حکومت,نہ انتظامیہ,نہ عدلیہ۔ایسی صورت میں مسلمان اپنے اندر دفاع کی قوت کھو بیٹھیں گے۔یہ مسلمانوں پر سخت نفسیاتی حملہ ہے۔

 

(3)مختلف حیلوں بہانوں سے فسادات کرائے جاتے ہیں اور یک طرفہ مسلمانوں پر مقدمات درج ہوتے ہیں۔انہیں قید کر دیا جاتا ہے اور اب جرم کے ثبوت کے بغیر ہی مسلمانوں کے گھروں پر بلڈوزر چلا دیئے جاتے ہیں,تاکہ مسلمان در بدر بھٹکتا پھرے۔

 

اگر کوئی مسلم پارٹی الیکشن میں اترتی ہے تو لوگ کہتے ہیں کہ مسلمانوں کے اتحاد کو دکھلا کر بی جے پی تمام ہنود کو متحد کر لیتی ہے اور سیکولر ہندو بھی دھرم کے نام پر بی جے پی کو ووٹ کرتے ہیں اور فرقہ پرستوں کی حکومت قائم ہو جاتی ہے۔

 

اسی طرح اگر سنی,دیوبندی,وہابی وغیرہ کا اتحاد ہو تو کلمہ گو طبقات کے اتحاد کے پیش نظر وسیع پیمانے پر ہنود متحد ہو جائیں گے اور مسلمانوں پر ظلم وستم کریں گے۔

 

حالات پر قابو پانے کے لئے مناسب یہ ہے کہ مسلمانوں اور ہندؤں کی مشترکہ امن کمیٹی بھارتی شہروں میں تشکیل دی جائے اور اسباب فساد کو دور کرنے کی کوشش کی جائے۔

 

طارق انور مصباحی

 

جاری کردہ:20:اپریل 2022