مظالم و ستم کی داستان و حقیقت سمجھنا
ہر انسان کی طرح مجھے بعض تاریخی حقائق پر بہت تشویش و دکھ ہوتا ہے لیکن رب کی رضا میں راضی رہے بغیر گزارا بھی نہیں۔ مثلاً مختار کل نبی ﷺ کی أولاد کے ساتھ ظلم و زیادتیاں کیوں ہوئیں؟ مولا علی خود شہید، بھائی شہید، أولاد شہید، پوتے شہید اور پھر مسلسل ائمہ اہل بیت مظالم کے شکار رہے۔ علیہم السلام۔ لیکن نبی غیب دان علیہ الصلاۃ والسلام نے ان سوالوں کے جواب بھی عطا کر رکھے ہیں۔ مثلا یہ روایت دیکھیے اور ایمان کی تقویت و تازگی کا سامان کیجیے۔
ایک روز مالکِ کل ﷺ کے گھر میں فاقہ تھا، حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو معلوم ہوا تو وہ مزدوری کی تلاش میں نکل گئے، تاکہ اتنی مزدوری مل جائے کہ رسول کریم ﷺ کے گھر کی ضرورت پوری ہوجائے۔ اس تلاش میں ایک یہودی کے باغ میں پہنچے اور اس کے باغ کی سینچائی کا کام اپنے ذمہ لیا، مزدوری یہ تھی کہ ایک ڈول پانی کھینچنے کی اجرت ایک کھجور، سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے سترہ ڈول کھینچے۔ یہودی نے انہیں اختیار دیا کہ جس نوع کی کھجور چاہیں لے لیں ، آپ رضی اللہ عنہ نے سترہ عجوہ کھجوریں لیں اور رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پیش کردیں۔
فرمایا: یہ کہاں سے لائے؟، عرض کیا، حضور مجھے معلوم ہوا تھا کہ آج مالکِ کائنات ﷺ کے گھر میں فاقہ ہے اس لیے مزدوری کے لیے نکل گیا تاکہ کچھ کھانے کا سامان کرسکوں۔ بے کسوں کے سہارے مصطفٰی پیارے ﷺ نے فرمایا: تمہیں اللہ اور اس کے رسول کی محبت نے اس پر آمادہ کیا تھا۔ عرض کیا ہاں یا رسول اللہ! فرمایا: اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرنے والا ایسا کوئی نہیں جس پر افلاس اس تیزی سے نہ آیا ہو جیسے سیلاب کا پانی اپنے رخ پر تیزی سے بہتا ہے اور جو اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرے اس کو چاہیے کہ مصائب کے روک کے لئے ایک چھتری بنالے، یعنی حفاظت کا سامان کرلے۔“
اس روایت پر غور کرنے کے بعد ائمہ اہل بیت اور أصحاب رسول رضوان اللہ علیہم اجمعین پر ہونے والے مظالم و ستم کی داستان و حقیقت سمجھنا کچھ مشکل ہے؟
کتبہ: افتخار الحسن رضوی
۲۱ رمضان المبارک ۱۴۴۳ بمطابق ۲۲ اپریل ۲۰۲۲