Hazrat Sayyidatuna Isma Binte Abu Bakkar Siddiq

سر اور چہروں کے بالوں کے بارے میں شرعی حکم

سوال:کیا خواتین سر کے بال کٹوا کر چھوٹے کروا سکتی ہیں؟سائل :فرحان(سولجر بازار،کراچی)

بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

عورتوں کو اپنے سر کے بال اس قدر چھوٹے کروانا کہ جس سے مردوں سے مشابہت ہو ناجائز وحرام ہے اسی طرح فاسقہ عورتوں کی طرح بطور فیشن بال کٹوانا بھی منع ہے، ہاں بال بہت لمبے ہوجا نے کی صورت میں اس قدر کا ٹ لینا کہ جس سے مردوں کے ساتھ مشابہت نہ ہو ، جس طرح عموماً کنارے کاٹ کر برابر کئے جاتے ہیں یہ جا ئز ہے۔

وَاللہُ تَعَالٰی اَعْلَمُ وَرَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبــــــــــــــــــــــــــــہ

عبدہ المذنب فضیل رضاالعطاری عفی عنہ الباری

26ذوالحجۃ الحرام1437ھ29ستمبر2016ء

سوال:عورت کے چہرے پر اگر بال آ گئے ہوں تو پوچھنا یہ ہے کہ کیا وہ اپنے چہرے کی تھریڈنگ یعنی چہرے کے بال صاف کرواسکتی ہے یانہیں؟سائل :علی رضا (لطیف آباد2،حیدر آباد)

بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

عورت کے چہرے پر اگر بال آ گئے ہوں تو عام حالت میں اس کے لئے یہ بال صاف کرانا مباح و جائز ہے ،اس میں کوئی حرج نہیں اور یہ کام اگر شوہر کے لئے زینت کی نیت سے ہوتو جائز ہونے کے ساتھ ساتھ مستحب بھی ہے کیونکہ عورت کو شوہر کے لئے زینت اختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور چہرے پر بالوں کا ہونا شوہر کے لئے باعثِ نفرت و وحشت اور خلافِ زینت ہے۔

البتہ ابروبنوانا اس حکم سے مستثنی ہےکہ صرف خوبصورتی و زینت کےلئے ابرو کے بال نوچنا اوراسے بنوانا ،ناجائز ہے، حدیثِ پاک میں ابرو بنوانے والی عورت کے بارے میں لعنت آئی ہےلہذا آجکل عورتوں میں ابرو بنوانے کا جو رواج چل پڑا ہے،یہ ناجائز ہے،اس سے ان کو باز آنا چاہئے۔ہاں ایک صورت یہ ہے کہ ابرو کے بال بہت زیادہ بڑھ چکے ہوں، بھدے(بُرے) معلوم ہوتے ہوں توصرف ان بڑھے ہوئے بالوں کو تراش کر اتنا چھوٹا کرسکتے ہیں کہ بھدا پن دور ہو جائے،اس میں حرج نہیں۔

وَاللہُ تَعَالٰی اَعْلَمُ وَرَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبـــــــــــــــــــــــــــہ 

المتخصص فی الفقہ الاسلامی

ابومحمدمحمدسرفرازاخترالعطاری02رمضان المبارک1437ھ08جون2016ءالجواب صحیحعبدہ المذنب فضیل رضاالعطاری عفی عنہ الباری