مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

دیوبندی جمعیۃ العلما دو حصوں میں منقسم

 

تمام دیوبندی بھی متفق ومتحد نہیں۔مدرسہ دیوبند بھی دو حصوں میں منقسم ہے۔تبلیغی جماعت بھی دو حصوں میں منقسم ہے۔دیوبندی جمعیۃ العلما بھی دو حصوں میں منقسم ہے۔دونوں حصے اپنے اپنے طور پر کام کر رہے ہیں۔

 

قومی وملی خدمات کے لئے جمعیۃ العلما کے دونوں گروپ نے باہمی اتحاد کی ضرورت محسوس نہیں کی,نہ کبھی سنی علما کو اہنے ساتھ شریک کرنے کی کوشش کی۔دونوں حصوں کے پاس مضبوط مالی فنڈ ہے اور سیاسی پارٹیوں سے عمدہ روابط ہیں۔دونوں حصے اپنے اپنے کام میں لگے ہوئے ہیں۔

 

بعض سنی متفکرین کے قلب وذہن میں یہ فارمولہ سرایت کر چکا ہے کہ جب تک بدمذہبوں سے اتحاد اور میل جول نہیں ہو گا,تب تک کوئی کام ہی نہیں ہو سکتا۔

 

وہ متفکرین اس سوال کا جواب دیں کہ دیوبندی جمعیۃ العلما دو حصوں میں منقسم ہے,اس کے باوجود دونوں حصے بہت سی ملی وقومی خدمات کیسے انجام دے رہے ہیں؟

 

ملک بھر میں سنی علما کی تحریکیں ہیں۔بعض تنظیمیں ایک ایک ریاست کو محیط ہیں۔ایسی تنظیموں کو چاہئے کہ وہ اپنے مالی فنڈ کو مضبوط کریں اور اہنے دائرۂ کار میں قومی وملی خدمات انجام دیں۔

 

ممبئی میں آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما ہے۔کم از کم یہ تحریک ریاست مہاراشٹر میں قومی وملی خدمات انجام دینے کی کوشش کرے۔

 

طارق انور مصباحی

 

جاری کردہ:27:اپریل 2022

جمعیت علماء ہند، سیتاپور، یوپی، الہند - Home | Facebook