اہل ایمان کو کسی فتنہ میں مبتلا کرنے کا انجام
*اہل ایمان کو کسی فتنہ میں مبتلا کرنے کا انجام ۔*
إِنَّ الَّذِينَ فَتَنُوا الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَتُوبُوا فَلَهُمْ عَذَابُ جَهَنَّمَ وَلَهُمْ عَذَابُ الْحَرِيقِ
( سورة البروج 10)
بلا شبہ جنھوں نے مؤمنین و مؤمنات کو آزمائش میں ڈالا ، اس کے بعد توبہ نہ کی ( اور مر گئے ) تو ان کے لیئے جہنم کا عذاب بھی ہے اور ان کے لیئے آگ میں جلنے کا عذاب بھی ہے۔
اپنے کے ساتھ ہونے والی بد سلوکی پر مخلوق مارے جوش غیرت کے سنبھالے نہیں سنبھلتی ،
تو جس خالق نے غیرت کو پیدا کیا اور اس کا کچھ حصہ اس دنیا میں نازل کیا اس کی غیرت کتنی شدید و وحید ہو گی ۔ غیرت کا منبع محبت ہے ۔ محبت جتنی زیادہ ہوگی ، غیرت کا ابال اسی قدر شدید ہو گا ۔
اللّٰہ سبحانہ و تعالٰی کو اہل ایمان سے شدید محبت ہے سو ان کی خاطر اس کی غیرت بھی ایسی ہی شدید ہے ۔
اور وہ اس محبت و غیرت کا اعتراف و اظہار بار بار کرتا ہے ۔ قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں بکثرت اس کا بیان ہے اور روئے زمین پر اس کی متعدد شھادتیں دکھائی بھی دے رہی ہیں ۔
جو لوگ کسی بھی وجہ سے اور کسی بھی درجہ میں اہل ایمان کو کسی بھی آزمائش و فتنہ میں مبتلا کرتے ہیں انہیں اپنے ہی بھلے کی خاطر فورا تائب ہو جانا لازم ہے۔
✒️مخلص فقیر
خالد محمود
معارف القرآن کشمیر کالونی کراچی