بی جے پی کی جان کس میں
“بی جے پی کی جان کس میں ؟؟
بچپن میں ہم قصہ سنتے تھے کہ “جادوگر کی جان طوطے میں تھی جب طوطے کے پر کاٹ دیئے گئے تو جادوگر تڑپ اٹھا” ایسے ہی عرب ممالک نے دو بی جے پی لیڈران کی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کرنے کی وجہ سے “فداک ابی و امی یا رسول اللہ ﷺ” کا نعرہ لگاتے ہوئے انڈین مصنوعات کو بائیکاٹ کرنے کی دھمکی دی جس کے نتیجے میں بی جے پی فوری طور پر حرکت میں آگئی اور ان دونوں کو اپنی پارٹی سے نکالتے ہوئے یہ بیان جاری کیا کہ “ہماری پارٹی تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے اور ایسا بیہودہ بیان دینے والوں سے اپنے آپ کو الگ کرتی ہے ” عرب ممالک کو معلوم ہو چکا ہے کہ بی جے پی کی جان” اڈانی ,امبانی وغیرہ کی مصنوعات “میں ہے اگر ان مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے تو بی جے پی فوری طور پر تڑپ اٹھے گی اور فوری طور پر شر پسند عناصر کے خلاف کاروائی کرے گی ۔ اگر بی جے پی ان کے خلاف پہلے کاروائی کی ہوتی اور ٹی وی اینکر کے خلاف بھی کاروائی کی ہوتی تو آج یہ دن دیکھنے کو نہیں ملتے۔ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن جان ایمان,محسنِ انسانیت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں ادنی نازیبا کلمات اور معمولی گستاخی بھی ناقابل برداشت ہے ۔لہذا حکومت و انتظامیہ سے گزارش ہے کہ ایسے شر پسند عناصر ,زہر اگلنے والے افراد,نفرتی کیڑوں اور مذہبی عقیدت و جذبات کو مجروح کرنے والے لوگوں کے خلاف سخت کاروائی کرے تاکہ دوبارہ جگ ہنسائی نہ ہو۔
✍محمد عباس الازہری
