جادو کی ایک وجہ گندگی ہے

افتخار الحسن رضوی

 

کئی لوگ شکایت کرتے ہیں کہ ان پر جادو ہے، جس کی علامات میں سر کا جکڑا ہوا رہنا، سر چکرانا، جسم کا سُن ہونا، تھکاوٹ، نقاہت اور سستی و نیند کی زیادتی وغیرہ ہونا شامل ہوتا ہے۔ یہ درست ہے کہ ایسی تمام علامات سحر میں مبتلا فرد کے اندر موجود ہو سکتی ہیں لیکن یہ ضروری نہیں کہ ایسا سب کچھ سحر کی وجہ سے ہو۔ مثلاً مڈل ایسٹ یا خلیجی ممالک میں کام کرنے والے ڈرائیور حضرات کی بڑی تعداد ایسے مسائل میں مبتلا ہوتی ہے۔ یہ لوگ ہزاروں کلومیٹر کا مسلسل کئی ہفتوں تک سفر کرتے ہیں، ان کی نیند پوری نہیں ہوتی، خوراک میں مسالہ جات حد سے زیادہ، تازہ کھانے سے محرومی ، جسمانی و لباس کی طہارت نہ ہونا وغیرہ ان کے معمول میں شامل ہوتا ہے۔ ان ڈرائیور حضرات کے جسم میں سب سے زیادہ ان کی آنکھیں functional رہتی ہیں کیونکہ صحرائی اور ریتلے علاقے میں دھوپ تیز ہوتی ہے، ڈرائیور کو مسلسل سامنے دیکھنا ہوتا جس سے اعصابی کمزوری، تناؤ اور پٹھوں کی extra efforts ایک لازمی عمل ہے۔ ان کے جسم کو مطلوبہ خوراک، آرام، درکار وٹامنز، منرلز اور راحت میسر نہیں ہوتی۔ یہی وجہ ہے ان کی آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے، چہرے زرد اور مسلسل بیٹھنے کی وجہ سے ٹانگیں کمزور ہو جاتی ہیں۔

مذکورہ تمام علامات کی موجودگی میں انہیں وہم ہو جاتا ہے کہ وہ سحر و نظر بد میں مبتلا ہیں جب کہ فقط آرام اور غذائی ضروریات پوری ہونے سے ہی یہ ٹھیک ہو سکتے ہیں۔ ہاں سحر کی ایک صورت ممکن ہے کہ لمبے سفر پر نکلے ہوئے یہ ڈرائیور حضرات طہارت کا خیال نہیں رکھتے۔ عرب ممالک میں ٹرکوں کے اڈوں کے آس پاس پانی کی بوتلوں کا ڈھیر نظر آئے گا۔ ڈرائیور حضرات ان پانی کی بوتلوں سے پانی پی لیتے ہیں اور چلتی گاڑیوں میں انہیں بوتلوں میں پیشاب کرتے ہیں او ر پھر سڑک کنارے یا مخصوص اڈوں پر پیشاب کی بوتلیں انڈیل دیتے ہیں۔ ان کا یہ عمل صد لاکھ فیصد سحر، نحوست اور بے برکتی کا سبب ہے دار قطنی نے ایک روایت نقل کی ہے ؛

عن أبي هريرة -رضي الله عنه- مرفوعًا:اسْتَنْزِهوا من البول؛ فإنَّ عامَّة عذاب القبر منه۔

سیدنا ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا “ پیشاب (کے چھینٹوں) سے بچو کیونکہ عموما قبر کا عذاب اسی وجہ سے ہوتا ہے”۔

ہمارے آقا مولا ﷺ نے ہمیں بیت الخلا میں جانے سے پہلے ایک دعا تعلیم فرمائی ہے؛

اللهم إني أعوذ بك من الخبث والخبائث

یا اللہ میں گندے جن اور جننیوں نے سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ یہ دعا اس لیے سکھائی گئی کہ گندی جگہ پر جنات کا بسیرا ہوتا ہے، اور یہ گند کھانے کے ساتھ ساتھ گندگی میں رہنا پسند کرتے ہیں۔ جو شخص بوتل میں پیشاب کر کے اپنے پاس مسلسل رکھے وہ گندے جنات کو دعوت دیتا ہے۔ اسی لیے میں سب ماؤ ں سے بھی کہا کرتا ہوں کہ بچے کا ڈائپر جلدی سے تبدیل کر دیا کریں تاکہ وہ گندگی کے روحانی اثرات سے محفوظ رہے۔ اب ایسے لوگوں کو اولاً توبہ کرنی چاہیے کہ جس شخص کی طہارت ناقص ہے اس کا ایمان بھی ناقص ہے۔ اپنا جسم و لباس صاف رکھیں، نماز کی پابندی کریں اور صبح و شام معوذتین پڑھ کر خود پر دم کریں۔ ویسے بھی مسافر کو تو ہر وقت صاف ستھرا رہنا چاہیے کہ سفر میں کی گئی دعائیں قبول ہوتی ہیں۔

یہ پیغام مسافرین، ڈرائیور حضرات اور پردیسیوں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں تک ضرور پہنچائیں۔

کتبہ: افتخار الحسن رضوی

۸ ذوالقعدہ ۱۴۴۳ بمطابق ۷ جون ۲۰۲۲

#rohaniyat #rohaniilaj #IHRizvi #personalhygiene #cleanliness