نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اسلام کے نام پر 31 جھوٹ۔

(1) حضور ﷺ کو اللہ کریم کا دیدار ہوا مگر کسی کتاب میں یہ الفاظ نہیں لکھے کہ “اللہ کریم نے فرمایا ہو کہ نعلین سمیت عرش پر آ جاو”۔

(2) سیدنا بلال کی آواز بہت خوبصورت اور دور تک جاتی تھی لیکن یہ جو مشہور ہے کہ ان کی زبان میں لکنت تھی اسلئے ش کو س پڑھتے تھے یہ جھوٹ ہے۔

(3) یہ واقعہ بھی جھوٹا ہے کہ حضور ﷺ کے دندان مبارک زخمی ہونے پر حضرت اویس قرنی رحمتہ اللہ علیہ نے اپنے سارے دانت نکلوا دئے۔

(4) مصلے کا کونا موڑ دینا چاہئے ورنہ شیطان نماز پڑھتا ہے یہ بات جھوٹ ہے ورنہ مساجد کی ساری صفوں پر شیطان نماز ادا کرتا ہو گا۔

(5) ایک قبر میں سے 70 مردے نکلیں گے ایسی کوئی حدیث نہیں۔

(6) دنیا آخرت کی کھیتی ہے، ایسی کوئی حدیث نہیں۔

(7) عورت حضور ﷺ پر کوڑا پھینکتی تھی ایسا کوئی واقعہ کسی کتاب میں نہیں ہے۔

(8) عورت مکہ چھوڑ کر جانے لگی کیونکہ یہاں نعوذ باللہ محمد ﷺ جھوٹا نبی جادوگر آ گیا ہے، ایسا کوئی واقعہ نہیں ہے۔

(9) سیدنا عمر فاروق کے پاس ایک قتل کا مقدمہ پیش ہوا، بندے کو اس کے بدلے قتل کی سزا ہوئی، اُس نے کہا تین دن میں واپس آ جاؤں گا، پوچھا تیری گواہی کون دے گا، اُس نے سیدنا ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ کی طرف اشارہ کیا۔۔ ایسا کوئی واقعہ نہیں۔

(10) نماز مومنین کی معراج ہے یہ کسی حدیث کے الفاظ نہیں ہیں۔

(11) ایک عورت چار مردوں کو جہنم میں لے کر جائے گی، ایسی کوئی حدیث نہیں۔

(12) میں چھپا ہوا خزانہ تھا میں نے چاہا کہ میں جانا جاؤں تو خلقت کو پیدا کیا۔ جھوٹ

(13) ایک تیری چاہت ہے اور ایک میری چاہت ہے اور ہو گا وہی جو میری چاہت ہے۔

(14) سیدنا بلال کا نکاح جنت کی سردار حور سے ہو گا، بالکل جھوٹ۔

(15) ہر انسان کے تین باپ ہوتے ہیں استاد، والد، سسر، ایسی کوئی حدیث نہیں۔

(16) اگر جھک جانے یعنی عاجزی اختیار کرنے سے تمہاری عزت گھٹ جائے تو قیامت کے دن مجھ سے لے لینا۔

(17) رمضان کے آخری جمعہ میں دو نفل پڑھنے سے ساری عمر کی نمازیں قضا ادا ہو جاتی ہیں۔

(18) حضور ﷺ نے تندور میں روٹی لگائی تو وہ پکی ہی نہیں، بالکل جھوٹ واقعہ

(19) یہ بھی جھوٹ ہے کہ حضور ﷺ نے کسی صحابی کو رزق میں اضافے کے لئے چار نکاح کرنے کا مشورہ دیا۔ ( ایک نکاح کی ملتی ہے لیکن وہ بھی ضعیف ہے )

(20) اللہ کریم 70 ماؤں سے زیادہ پیار کرتا ہے ایسی بھی کوئی حدیث نہیں ہے۔

(21) حضور ﷺ نے فرمایا کہ مجھے بچوں کی پانچ عادتیں اچھی لگتی ہیں رو رو کر مانگتے ہیں اور اپنی بات منوا لیتے ہیں، مٹی میں کھیلتے ہیں اور غرور و تکبر خاک میں ملا دیتے ہیں، جو مل جائے کھا لیتے ہیں، زیادہ جمع یا ذخیرہ کرنے کی ہوس نہیں رکھتے، لڑتے ہیں جھگڑتے ہیں اور پھر صلح کر لیتے ہیں، مٹی کے گھر بناتے ہیں، کھیل کر گرا دیتے ہیں، ایسی کوئی حدیث نہیں ہے۔

(22) سیدنا عمر فاروق کے بیٹے سیدنا عبداللہ کو سیدنا حسین رضی اللہ عنہ نے اپنا غلام کہہ دیا اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اے بیٹا کاغذ پر لکھوا لاؤ، ایسا کوئی واقعہ کتابوں میں نہیں ہے۔

(23) نعت کے یہ الفاظ جھوٹ ہیں کہ سمت نبی ابوجہل گیا اس نے نبی سے کہا کہ یہ تو بتا میری مٹھی میں ہے کیا، ایسا کوئی واقعہ نہیں ہے۔

(24) فجر چھوڑنے پر چہرے کا نور ختم، ظہر چھوڑنے پر رزق، عصر چھوڑنے پر وجاہت ایسی کوئی حدیث نہیں ہے۔

(25) نماز چھوڑنے والا قیامت کے دن اس حال میں لایا جائے گا کہ اس کے چہرے پر لکھا ہو گا اے اللہ کے حق کو ضائع کرنے والے، اے اللہ کے غصے کے مستحق ۔۔ ایسی کوئی حدیث نہیں۔

(26) حضور ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا: اے علی رات کو روزانہ پانچ کام کر کے سویا کرو (۱) چار ہزار دینار صدقہ (۲) ایک قرآن شریف پڑھکر (۳) جنت کی قیمت ادا کر کے (۴) دو لڑنے والوں میں صلح کرو کر (۵) ایک حج کر کے یعنی چار مرتبہ سورہ فاتحہ پڑھو، تین مرتبہ سورہ اخلاص، دس مرتبہ درود، دس مرتبہ استغفار وغیرہ، ایسی کوئی حدیث نہیں ہے۔

(27) ماں کی گود سے قبر کی گود تک علم حاصل کرو، ایسی کوئی حدیث نہیں۔

(28) بچے کی پہلی درس گاہ ماں کی گود ہے۔

(29) معلوم ہو جائے کہ کل قیامت آنے والی ہے تب بھی جو درخت لگا رہے ہو لگاؤ۔ ( من و عن ان الفاظ کے ساتھ کوئی روایت نہیں )

(30)۔ بی بی فاطمہ، بی بی زینب کے معجزے سب جھوٹ ہیں ۔

(31)۔ یہ والی بات کہ یہ بات یا حدیث 10 یا اتنے لوگوں کو بھیجیں تو جنت واجب ہو جائے گی یا آج رات کو خوشخبری ملے گی وغیرہ وغیرہ…