میاں بیوی کے درمیان محبت: ایک سچا واقعہ
میاں بیوی کے درمیان محبت: ایک سچا واقعہ
(خورشید احمد سعیدی، اسلام آباد، 9 ستمبر 2022ء)
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ، دوستو!
آج اس سچی کہانی کو پڑھو، غور کرو، سمجھو، پھر آخر میں کمنٹ باکس میں اظہار خیال کرو۔
ماضی قریب میں بہاول پور شہر میں ایک عالم دین بزرگ رہتے تھے۔ کئی سال پہلے وہ جوارِ رحمتِ الہی میں منتقل ہو گئے، رحمة الله عليه رحمة واسعة دائمة۔ وہ صائم الدہر اور قائم اللیل تھے یعنی سارا سال روزہ رکھتے تھے عیدین وغیرہ ممنوعہ ایام کو چھوڑ کر، اور نو نمازیں پڑھا کرتے تھے پانچ فرض نمازوں کے علاوہ تہجد، اشراق، چاشت اور بعد مغرب اوّابین۔ مزید برآں وہ غالبا بیس بائیس سالوں تک مسلسل مسجد نبوی صلى الله عليه وآله وسلم میں اعتکاف کرتے تھے۔ درود شریف کی کتاب دلائل الخیرات کا ورد کیا کرتے تھے۔ اس کے علاوہ ان کا وقت خدمت خلق اور وظائف کے ذریعے ذکر الہی میں گزرتا تھا۔
اِس بزرگ سے ایک شادی شدہ نوجوان کی ملاقات ہوئی۔ وہ ان کی عادات سے متاثر ہونا شروع ہوا اور کچھ عرصہ وقفوں سے ان کی صحبت میں گزارا۔ نماز تہجد کی عادت ڈالنے کے لیے اس بزرگ نے نوجوان کو فرمایا: بھائی! نبی اکرم صلى الله عليه وآله وسلم کا ارشاد ہے:
رَكْعَتَانِ يَرْكَعُهُمَا الْعَبْدُ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ، خَيْرٌ لَهُ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا. (الزهد والرقائق لابن المبارك والزهد لنعيم بن حماد، 1/ 456)
کہ رات کو بندے کا دو رکعت نماز ادا کرنا دنیا اور جو کچھ دنیا میں ہے مل جانے سے بہتر ہے۔
اس عرصہ میں اس بزرگ نے اس نوجوان کو یہ قرآنی دعا سکھائی: {رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا} سورة الفرقان: 74.
اس بزرگ نے اس نوجوان کو فرمایا کہ یہ سورۃ الفرقان والی دعا نماز میں التحیات ، درود اور دعا پڑھنے کے بعد لیکن سلام پھیرنے سے پہلے پڑھا کر اور یہ اپنی بیوی کو بھی بتا۔ تم دونوں اس کی پابندی کرو۔
الہڑ مزاج نوجوان نے اس بزرگ سے پوچھا: بابا جی! مجھے اس دعا کا کیا فائدہ ہو گا؟ بزرگ نے جواب دیا: اس کی پابندی سے تم میاں بیوی کے درمیاں محبت زیادہ ہوتی جائے گی۔
اس نوجوان نے اپنی اہلیہ کو یہ دعا سکھائی اور دونوں نے نماز میں اس دعا کی پابندی شروع کر دی۔ الله کریم نے یہ دعا قبول فرمائی اور میاں بیوی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ محبت اور اخلاص میں اضافہ ہوتا گیا۔ الله کریم نے انہیں فرمان بردار بیٹوں اور بیٹیوں کی نعمت سے نوازا۔ وہ بچے بھی اپنے ماں باپ کی طرح نماز روزہ کی پابندی کرتے ہیں۔ نہ کوئی مار پیٹ، نہ کوئی بے جا فرمائشیں، نہ کوئی دھوکہ فریب، نہ روٹھنا نہ منانا، نہ ایک دوسرے سے جدائی برداشت، وغیرہ. وہ حسب استطاعت فقراء غرباء کی مدد کرتے ہیں۔ قرآن مجید کی تلاوت تقریبا روزانہ کرتے ہیں۔ الله کریم کا شکر کرتے ہیں۔
نوجوان کچھ پڑھا لکھا تھا۔ ایک دن قرآن مجید کی تلاوت کے دوران اس کی نگاہ اس آیت مبارکہ پر رُک گئی: {وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِنْ أَنْفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُمْ مَوَدَّةً وَرَحْمَةً إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ} [الروم: 21]
ترجمہ: اور الله کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تمہاری ہی جنس سے تمہارے لیے جوڑے پیدا کیے تاکہ تم اُن سے سکون حاصل کرو اور اس نے تمہارے درمیان محبت اور ہمدردی قائم کردی۔ بیشک اس میں غور و فکر کرنے والے لوگوں کے لیے ضرور نشانیاں ہیں۔
اس آیت پر اس نے غور کیا اور اس کے پیغام سے بھی اسے یہ سبق ملا کہ اس دُنیا کی تھکا دینے والی پریشانیوں اور بے سکونی کا حل اس کی بیوی کے پاس الله نے رکھا ہے۔ اس سبق سے وہ اور بھی اپنی بیوی سے حُسن سلوک کرتا۔ اس سے ان کے درمیان پیار و محبت میں ایک اور پہلو سے اضافہ ہوا۔ وہ ایک دوسرے کے مخلص دوست بن گئے۔ ایک دوسرے کی غلطیاں پیار بھرے انداز میں ایک دوسرے کو مناسب وقت اور مناسب الفاظ میں بتاتے۔
الله کا کرنا ایسا ہوا کہ اس نوجوان کی بیوی ایک بیماری میں مبتلا ہو گئی۔ بیوی نے کچھ عرصہ تک اس بیماری کو اپنے محبوب خاوند سے چھپایا تاکہ وہ پریشان نہ ہو اور نہ اس کے کاموں میں خلل آئے لیکن آخر کب تک؟ جب بیماری برداشت سے باہر ہوئی تو بیوی نے اپنے نوجوان شوہر کو بیماری کی صورت حال بتائی۔
خاوند فوراً اپنی پیاری بیوی کو قریبی ہسپتال میں لے گیا۔ وہاں لیڈی ڈاکٹر نے ٹسٹ تجویز کیے۔ چیک اپ کا نتیجہ یہ نکلا کہ اس کا آپریشن ہو گا ورنہ جان جانے کا خطرہ ہے۔
خاندان کے بڑوں کے ساتھ مشاورت کے بعد ایک ہسپتال میں آپریشن کروانے کی تیاری کر لی گئی۔ نوجوان پریشان تھا کہ معلوم نہیں اس کی بیوی اس آپریشن کو صحیح سلامت برداشت کر جائے گی یا نہیں۔ الله کریم نے کرم فرمایا۔ آپریشن کامیاب رہا۔ کچھ ماہ بعد وہ صحت یاب ہو گئی۔
اب اس نے اپنے خاوند کو کہنا شروع کیا کہ تم دوسری شادی کر لو۔ کچھ عرصہ تک تو خاوند نہ نہ کرتا رہا۔ لیکن بیوی کے اصرار پر اس نے شرط لگائی کہ میں ایسی عورت سے شادی کروں گا جو تمہاری فوٹو کاپی ہو، بالکل تم جیسی ہو تو کروں گا ورنہ نہیں۔ اب اس جیسی کب اور کہاں ملے گی؟ الله اعلم بالصواب.
دیکھا نماز میں سورۃ الفرقان کی دعا پڑھنے کا اثر؟
آپ کیا سمجھے؟ نماز میں اس دعا کو میاں بیوی پڑھتے رہو گے یا فضول کی لڑائیاں لڑتے اور گھر کا امن و سکون خراب کرتے رہو گے؟ اور اپنے ماں باپ اور اولاد کو بھی مصیبتوں میں ڈالے رہو گے؟
سوچو! اور عمل کرو۔
