📿 میلاد النبی ﷺ کی مناسبت سے اسباق سیرت کا سبق#1⃣
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1⃣ یکم ربیع الاول کی مناسبت سے پہلا سبق یہ ھے کہ ھم حصولِ برکت کے لئے امام الانبیا ٕ و المرسلین ، خاتم النبیین صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کا نسبِ مبارک یاد کرلیں۔۔۔۔ ملاحظہ فرمائیے:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
⬅ والد ماجد کی طرف سے نسبِ پاک مصطفیٰ ﷺ:
سیدنا محمد صلی اللہ تعالی علیہ وسلم بن عبداللہ بن عبد المطلب بن ھاشم بن عبد مناف بن قُصَیّ بن کِلاب بن مُرّہ بن کعب بن لُؤی بن غالب بن فِہر بن مالک بن نَضر بن کِنانہ بن خُزیمہ بن مُدرِکہ بن الیاس بن مُضَر بن نِزار بن مَعدّ بن عدنان ۔۔۔ ( رضی اللہ تعالی عنہم اجمعین)…..
اور حضرت عدنان حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ھیں۔
⬅ والدہ ماجدہ کی طرف سے نسب پاک مصطفیٰ ﷺ :
سیدنا محمد صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم بن آمنہ بنتِ وھب بن عبد مناف بن زُھرہ بن کِلاب بن مُرّہ۔۔۔ ( اس کے آگے کا سلسلہ والد کے حسبِ سابق حضرت عدنان تک ہے)۔۔۔
( حوالہ: سُبُل الھدیٰ والرشاد، جلد اول، ص: 239 مطبوعہ بیروت)

✅ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سلسلہء نسب تمام عالم کے سلاسلِ انساب سے اعلیٰ و برتر ہے۔ حضرت واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
سَمِعْتُ رَسُوْلَ ﷲِ صلی الله علیه وآله وسلم یَقُوْلُ: إِنَّ ﷲَ اصْطَفٰی کِنَانَةَ مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِیْلَ، وَاصْطَفٰی قُرَیْشًا مِنْ کِنَانَةَ، وَاصْطَفٰی مِنْ قُرَیْشٍ بَنِي هَاشِمٍ، وَاصْطَفَانِي مِنْ بَنِي هَاشِمٍ.
میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ نے اولادِ اسماعیل علیہ السلام سے بنی کنانہ کو منتخب کیا اور اولادِ کنانہ میں سے قریش کو منتخب کیا اور قریش میں سے بنی ہاشم کو منتخب کیا اور بنی ہاشم میں سے مجھے شرفِ انتخاب بخشا۔
مسلم، الصحیح، کتاب الفضائل، باب فضل نسب النبي صلی الله علیه وآله وسلم، 4/1782، الرقم: 2276

✅اور ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضي اﷲ عنہا سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:
عَنْ جِبْرِیْلَ علیه السلام قَالَ: قَلَّبْتُ مَشَارِقَ الْأَرْضِ وَمَغَارِبَهَا فَلَمْ أَجِدْ رَجُـلًا أَفْضَلَ مِنْ مُحَمَّدٍ، وَلَمْ أَرَ بَیْتًا أَفْضَلَ مِنْ بَیْتِ بَنِي هَاشِمٍ.
’’حضرت جبریل علیہ السلام نے عرض کیا: (یا رسول اﷲ!) میں نے تمام زمین کے اطراف و اکناف اور گوشہ گوشہ کو چھان مارا، مگر نہ تو میں نے محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بہتر کسی کو پایا اور نہ ہی میں نے بنو ہاشم کے گھر سے بڑھ کر بہتر کوئی گھر دیکھا۔‘‘
طبراني، المعجم الأوسط، 6/237، الرقم: 6285