📿ماہ ربیع الاول کی مناسبت سے اسباق سیرت کا سبق#5️⃣
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
#eidmiladunnabi2022
📜”رسول اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی اولادِ پاک”
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
✅آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو اللہ ربّ العزت نے تین صاحبزادے اور چار صاحبزادیاں عطافرمائیں۔
ترتیبِ پیدائش کے اعتبار انکے اسماءِ گرامی و تفصیل درج ذیل ھیں:
(1️⃣) حضرت قاسم رضی اللہ تعالی عنہ:
آپ، رسول پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے اعلان نبوت سے پہلے پیدا ھوئے اور دوسال اور بعض علماء کے مطابق 13 مہینوں کے بعد انتقال فرما گئے۔رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی کنیت “ابوالقاسم” انہی کے نام پر ھے۔

(2️⃣) حضرت زینب رضی اللہ تعالی عنہا:
آپ صاحبزادیوں میں سب سے بڑی ھیں، اعلانِ نبوت سے دس سال پہلے پیداھوئیں، آپ کا نکاح آپکے خالہ زاد بھائی ابوالعاص سے ھوا، ابوالعاص نے شروع میں اسلام قبول نہ کیا، لیکن 7 ہجری میں مدینہ آکر اسلام کا اظہار کیا۔

(3️⃣) حضرت رُقیہ رضی اللہ تعالی عنہا:
(4️⃣)حضرت اُمّ کلثوم رضی اللہ تعالی عنہا:
یہ دونوں صاحبزادیاں پہلے ابولہب کے بیٹوں کے نکاح میں تھیں، لیکن اعلانِ نبوت کے بعد ابولہب نے اپنے بیٹوں کو حکم دیکر علیحدگی کروائی، بعد میں رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے یہ دونوں صاحبزادیاں ایک کے بعد ایک کرکے حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کے نکاح میں عطافرمادیں، اور اسی لئے حضرت عثمان غنی کو “ذو النُّورین” کہاجاتاھے۔

(5️⃣)حضرت فاطمہ زہراء رضی اللہ تعالی عنہا:
آپ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی سب سے پیاری صاحبزادی ھیں، جمال وکمال کی وجہ سے آپ کو زَھراء کہاجاتاھے، رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم جب سفر پر تشریف لیجاتے تو آخر میں حضرت فاطمہ سے ملاقات فرماتے اور جب واپس آتے تو سب سے پہلے اُنہی سے ملاقات فرماتے، آپ حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ کی زوجہ مطہرہ اور حسنین کریمین کی والدہ ھیں، آپ کی سب سے بڑی خوبی اور اعزاز یہ ھے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا سلسلہ نسب صرف آپ سے آگے بڑھا اور قیامت تک یہ نسبِ مبارک جاری رھے گا۔
( حوالہ: سیرت رسول عربی، ص:619)

(6️⃣)حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ:
آپ اعلانِ نبوت سے پہلے مکہ میں پیداھوئے اور بچپن ہی میں وفات پاگئے، آپ کو “طیب وطاھر” کے لقب سے یاد کیا جاتا ھے۔

(7️⃣) حضرت ابراہیم رضی اللہ تعالی عنہ:
آپ رسول اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی اولادِ پاک میں سب سے آخری فرزند ھیں، آپ 8 ہجری میں حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ تعالی عنہا کے شکم مبارک سے پیداھوئے، جبکہ باقی تمام اولاد سیدہ خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا سے اللہ نے عطا فرمائی۔
حضرت ابراھیم نے 17 یا 18 مہینے کی عمر پائی، جب آپکا انتقال ھوا تو رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا: ان کے لئے اللہ نےجنت میں ایک دودھ پلانے والی کو مقرر فرمادیاھے۔
( سیرت مصطفی، ص: 688)

✅اللہ پاک ھمیں اپنے محبوب کی آل اولاد سے سچی محبت اور انکا فیض نصیب فرمائے، اور ان تمام باتوں کو یاد رکھنے کی توفیق عطافرمائے۔۔۔آمین