اہلحدیث مقلدین البانی
Hamza Shuaib
میری عمر 58 سال کی ہوگی ، اور پنتالیس سال سے مطالعہ کر رہا ہوں اور تقریباً پچیس سال تک ننھیال میں اہلحدیث ماحول ملنے کی وجہ سے شروع میں سب سے زیادہ اسی فرقہ کی کتابیں پڑھنے کو ملیں ، اور جتنی تقلید کا کیڑا میں نے اس جماعت میں دیکھا ، اس کا عشر عشیر بھی احناف کے یہاں نہیں پایا جاتا ۔
حدیث کے صحت و ضعف کے حوالے سے صرف ناصر الدین البانی پر اعتبار کرکے صحیح بخاری اور صحیح مسلم کو چھوڑ کر باقی دوسری تمام معروف کتب احادیث کو دو دو ٹکڑے کر دئے گئے ، اس سے بدترین اور گمراہ کن تقلید اور کیا ہوسکتی ہے کہ ایک انسان کی تحقیق کو وحی کا جیسا درجہ دیکر کتب احادیث کی اہمیت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا دیا گیا ہے ، اور اس سے انکار حدیث کے نئے دروازے کھول دئے گئے ۔
ناصر الدین البانی سے پہلے بھی محدثین کتب احادیث پر کلام کرکے کسی حدیث کو صحیح اور کسی کو ضعیف قرار دیتے تھے ، لیکن کتب احادیث کو وہ تقسیم کرنے کی وکالت نہیں کرتے تھے ، اور ایسا پہلی بار اہلحدیثوں نے ناصر الدین البانی کی تقلید میں کیا ہے کہ کتب احادیث کو دو دو ٹکڑے کر دئے گئے ۔
میں خود نہ صرف اہلحدیث تھا ، بلکہ اس جماعت کا شوریٰ کا ممبر اور ایک رسالہ کا ایڈیٹر بھی تھا ، لیکن جب اس جماعت کی جہالت اور کم علمی نظر آئی تو مجھے لگا کہ اس جماعت میں رہ کر میں اپنی موت آپ مرنے والا ہوں ، اس لئے میں نے 1996ء میں فی الفور اس جماعت سے علاحدگی اختیار کر کے اللہ تعالی کے حضور توبہ کی ۔
اگر اس کے بعد بھی آپ کی سمجھ میں کچھ نہیں آیا ، تو پھر یہی فارمولہ بہتر ہوگا کہ آپ اپنے گھر میں خوش اور میں اپنے گھر میں خوش ۔
غلام نبی کشافی کی وال سے