14 جمادی الثانی:یوم وصال امام غزالی
(14 جمادی الثانی:یوم وصال امام غزالی)
14 جمادی الثانی حجۃ الاسلام حضرت سیدنا امام محمد غزالی رحمۃ اللہ علیہ کا یوم وصال ہے. کمال کا بندہ تھا جس نے اسلام کی حقیقی روح کو اپنے مبارک قلم سے دنیا کے سامنے اجاگر کیا. یورپی دانش وروں نے اگرچہ اپنی تحریروں میں ذروں کے دل چیرے ہیں لیکن جس سلیم القلب نے امام غزالی کو پڑھا ہو اس کے لوح قلب پر حقیقت کے ایسے آفتاب جگمگا اٹھتے ہیں کہ یورپی تحقیقات تاریکیوں میں بھٹکتی نظر آتی ہیں.
امام غزالی کی جو باتیں میرے حافظے میں اس وقت مستحضر ہیں وہ پیش خدمت ہیں.
1..وضو ہوتا تو ظاہری جسم کا ہے لیکن براہ راست روح پہ اثر انداز ہوتا ہے. آدمی کو ہر وقت با وضو رہنا چاہیے.
2..جو شخص چالیس دن تک روزانہ صبح شام آدھی سادہ روٹی تھوڑے سے سالن سے کھائے اس کی روح روشن و منور ہو جائے گی.
3..نبیوں میں حواس خمسہ کے علاوہ ایک خاص وصف ہوتا ہے جو عالم غیب سے مربوط ہوتا ہے اور وہاں سے وحی کا فیض پاتا ہے.
4..سائنس و ٹیکنالوجی کے علوم و فنون خواہ ساری کائنات کھنگال ڈالیں مگر اللہ کا معرفت کے ایک ذرے کے سامنے ذرہ ناچیز کی حیثیت رکھتے ہیں. اصل علم وہ ہے جس سے اللہ تبارک و تعالی کی پہچان حاصل ہو.
5..علم و فن کے جتنے بھی شعبے ہیں ان سب پر علم تصوف کو فوقیت حاصل ہے. (حقیقی) صوفیہ کا طبقہ دنیا کے تمام تر طبقات سے افضل و اعلی ہے کہ یہ ہمہ وقت اللہ تعالیٰ کی قربت و معیت میں ہوتا ہے.
6..اپنے نفس کی اصلاح دنیا کا سب سے بڑا کام ہے جو کہ شریعت پہ مکمّل طور عمل پیرا ہونے اور مصلحین کی صحبت میں بیٹھنے سے پایہ تکمیل تک پہنچتا ہے.
7..عوام تباہ ہو گئے اس لیے کہ حکمران تباہ ہو گئے، اور حکمران ہو گئے اس لیے کہ علماء تباہ ہو گئے، لہٰذا علماء کی ذمے داری سب سے اہم ہے.
8..جہالت سے بچنا اور علم حاصل کرنا اہم ترین فریضہ ہے. سب سے اہم علم دین کا ہے جس کے بغیر جہنم ہی جہنم ہے.
9..اسلام ہی دنیا کا واحد سچا مذہب ہے، اس کے بغیر دنیوی و اخروی نجات نا ممکن ہے.
10..انسان کی روح جتنی روشن ہوتی جاتی ہے اتنا وہ جسم سے بے نیاز ہوتا چلا جاتا ہے. اور روح کی روشنی کم کھانے کم بولنے اور کم سونے میں ہے.
(تحریر : پروفیسر عون محمد سعیدی مصطفوی ، جامعہ نظام مصطفی بہاولپور)