اجمیر شریف کے خادمین کی رذالت و خباثت
اجمیر شریف کے خادمین کی رذالت و خباثت
نہ تم صدمے ہمیں دیتے نہ ہم فریاد یوں کرتے
نہ کھلتا راز سر بستہ نہ یوں رسوائیاں ہوتیں
میرے سنی بھائیوں اجمیر مقدس کے حال ہی میں رو نما ہونے والے قضیے سے اپ حضرات بخوبی واقف ہیں وہاں کے مجاورین نے مسلک اعلی حضرت کے ماننے والوں کے ساتھ جو دھنگا مشتی کی ہے اور غنڈہ گردی کا جو. ننگا ناچ کیا ہے وہ قابل مذمت ہے جب میڈیا و شوشل میڈیا میں ہر چہار جانب سے ان پر لعن وطعن اور مذمت کی بارش ہونا شروع ہوئی تو ان کے ہوش ٹھکانے اگئے اور اب صفائی و دہائی دینے پر مجبور ہیں ان رافضی و نیم رافضی خادموں کو سونچنا چاہئے کہ ہندوستان میں مزارات اولیا کا تقدس جو بحال ہے وہ اعلی حضرت امام اہل سنت فاضل بریلوی علیہ الرحمہ والرضوان کی کاوشوں کا نتیجہ ہے جس وقت وہابیہ دیابنہ اولیاء اللہ کی شان و عظمت کو مجروح کر رہے تھے اس وقت اوزار قلم لیکر میدان عمل جو شخص ایا تھا وہ کوئی اور نہیں اہل سنت کا تاجدار اما احمد رضا ہی تھا
احسان فروشوں ان کے احسان کو ماننے کے بجائے ان پر بھونکتے ہو تم کو شرم سے ڈوب مرنا چاہئیے
شرم تم کو مگر نہیں اتی کے مصداق تم لوگ ہی ہو
سنو اے چادر چوروں اور بھولے بھالے سںنیوں کے لٹیروں تم اپنے اپ کو سید اور اہلبیت ہونے کا دعوی کرتے ہو اگر واقعی تم اپنے دعوی میں سچے ہوتے تو امام احمد رضا فاضل بریلوی کے احسانات کو مانتے جنہوں اہلبیت کا مقام و مرتبہ بتایا اور زندگی بھر سادات کی عزت و عظمت پر پہرہ دیتے رہے اور ہمیشہ ان کے لطف وکرم کا گیت گاتے رہے اور اس طرح شان اہل بیت میں گویا رہے کہ تیری نسل پاک میں ہے بچہ بچہ نور کا
تو ہے عین نور تیرا سب گھرانا نور کا
اجمیر مقدس کے مجاورو اب بھی ہوش کے ناخن لو اور رضا کی دشمنی و بغض و عناد سے باز اجاو
ورنہ دنیا و اخرت میں ہلاکت و خسران تمہارا مقدر ہونگی
لکھنے کی تو بہت ساری باتیں ہین اج اسی پر اکتفا کرتا ہوں بقیہ آئندہ
محمد شریف الرحمن رضوی
مہتمم جامعہ رضویہ ضیاءالقران
ھیگڈے نگر بنگلور و جنرل سکریٹری ال کرناٹکا سنی علماء بورڈ رجسٹرڈ