حضرت پیر سائیں غلام رسول قاسمی
ایک خوبصورت مفصل اور مستند دورہ تفسیر کروانے والے نقشبندی صوفی بزرگ عالم دین کا ذکر خیر
(چندتوضیحی کلمات کے اضافہ کے ساتھ )
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترتیب و تبصرہ
محمد قاسم چشتی غفرلہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تمہید
۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ
یہ تعارف و تبصرہ شیخ الحدیث والتفسیر حضرت پیر سائیں غلام رسول قاسمی زیدہ مجدہ کی جانب سے جاری دورہ تفسیر کے چند اسباق سن کر قلم بند کر رہا ہوں ۔ اور خصوصی طور پر میرے مخاطب بر صغیر کے سب سے بڑے صوفی سلسلے (چشتیہ ‘ نظامیہ ) کی خانقاہیں ۔درگاہیں اور خانوادے ہیں ۔جن کی صفوں میں نفوذ کرتی گمراہی۔اباحت پرستی۔خارجیت ۔رفض اور تفضیلیت کے باوجود ان کے وسائل لا یعنی اور فضول قسم کی فرسودہ نظام روایت و رسوم کو قایم رکھنے کیلئے وقف ہیں۔جس کا حاصل سرکشی ۔شریعت محمدی پر جرات و دلیری۔ فرق باطلہ کا کاسہ لیسی کے سوا کچھ بھی نہیں ۔ کاش کسی چشتی ۔نظامی سلسلے کے صاحب زادے ۔گدی نشین ۔مجاور یا پیر صاحب کو میری اس کسک اور کرب کا احساس ہو جاۓ ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ نقشبندی بزرگ سرگودھا میں مقیم حضرت پیر سائیں غلام رسول قاسمی ہیں ۔ اہل سنت کی صفوں میں پھیلتی رافضیت اور تفضیلیت کی تردید میں انکی قلمی خدمات بہت زیادہ وسیع اور ہمہ جہت ہیں ۔ صرف انکی کتب کے موضوعات پر نظر ڈال لی جائے تو واضح ہوجاۓ گا کہ قدیم نافع افکار کی مالا کو کس قدر احسن انداز میں پیش فرما رہے ہیں۔کہ جدید صالح اور وقت کی ضرورت کو پورا کرتا ہوا لٹریچر سامنے آ رہا ہے ۔آپ آج کل دورہ تفسیر کروا رہے ہیں اور اب تک 23 اسباق/ لیکچر اپلوڈ ہو چکے ہیں۔ہر ایک لیکچر کا دورانیہ ایک سے دو گھنٹے تک ہے ۔ فیس بک کے جس پیج پر یہ دورہ تفسیر اسباق یا لیکچر کی صورت میں آ رہا ہے اس کا لنک اس تحریر کے آخر میں اٹیچ کر دیا گیا ہے۔
آپ ملاحظہ کیجئے کہ عہد حاضر میں چند لوگ اسلامی تعلیمات کی صحیح تشریحات’ اور اپنے مشرب کی اشاعت میں کس طرح منظم انداز میں کام کر رہے ہیں۔ کس طرح اپنے شاگردوں کو دورہ تفسیر میں involve رکھ کر انکی غیر محسوس طریقے سے ذہنی اور اخلاقی تربیت کی جا رہی ہے ۔ اپنے محدود وسائل کے اندر رهتے ہوۓ سچے عقائد و اخلاق کی مستند تشریح اور ابلاغ کا اس سے زیادہ متوازن اور بہترین طریقہ کار کوئی نہیں ہے ۔روایت کا احیا’ اکابر سے تمسک ۔ عہد حاضر کے نت نئے فتنے کی تردید ۔کلام اللہ سے وابستگی ۔قرآن و سنت کا ابلاغ کا یہ سب سے احسن طریق کار ہے ۔ اس بہترین کوشش کا کلاسیکل outcome (حاصل ہونے والا نتیجہ ) بھی نمایاں طور پر محسوس کیا جا سکتا ہے۔ کیا ایسے طریقہ کار اور ایسے انداز اپنا کر ہم چشتی نظامی لوگ اور دیگر صوفی مشرب کے حاملین اپنے اکابر کے عقائد و افکار کو بہترین’ تحقیقی ‘ علمی اور احسن انداز میں دنیا بھر میں نہیں پھیلا سکتے ۔؟؟؟ ضرورت صرف ایک ہی ہے کہ ہم لوگوں کی ترجیحات کا قبلہ بدل جاۓ ۔ اور اپنے متعلقین کو تہذیب و شائستگی اور شعوری کوشش کے ساتھ اسلام کی خدمت کے لیے وقف کر دیا جائے ۔مگر اس میں محنت ۔صبر ۔ہمت زیادہ درکار ہے ۔ ایسے تعمیری کردار ہماری صفوں میں بس گنتی میں ہیں ۔کاش کہ اس روش کو عام کیا جائے ۔(!!!!!)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شیخ الحدیث والتفسیر پیر سائیں غلام رسول قاسمی صاحب زیدہ مجدہ کا تعارف
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ تعارف آپ کے محبین کی جانب سے چلاۓ جانے والے فیس بک پیج سے لیا گیا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
#تعارف
#محققِ_دوراں حضرت پیر سائیں #غلام_رسول_قاسمی زید مجدہ 1958ء موضع سہوترہ تحصیل پنڈ دادنخان ضلع جہلم میں پیدا ہوئے ۔ گورنمنٹ ہائی سکول پنڈ دادنخان سے میٹرک کیا ۔ کراچی یونیورسٹی سے BA کیا اور ساتھ ہی دینی تعلیم درسِ نظامی شروع کیا ۔ پاکستان ائیر فورس میں 18 سال ملازمت کے بعد ریٹائر ہوئے ائیر فورس میں ہر قسم کے ماحول کا تجربہ حاصل کیا اپنے فن میں Specialist تھے اور جہازی تعلیم کے Instructor رہے ۔ ملازمت کے دوران دینی تعلیم بھی حاصل کرتے رہے ۔ جن علماء سے زیادہ استفادہ کیا ان میں حضرت علامہ حافظ محمد فضل احمد رضوی (بھلوال) اور حضرت علامہ غلام رسول فیضی صاحب (شورکوٹ) شامل ہیں جو استاذ العلماء حضرت علامہ مولانا عطاء محمد صاحب بندیالوی رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت محدثِ اعظم مولانا سردار احمد صاحب فیصل آبادی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد ہیں ۔ ان بزرگوں نے علم کی روشنی آپ کو آگے پھیلانے کی اجازت دی ۔
ملازمت کے دوران ہی درگاہِ عالیہ مشوری شریف لاڑکانہ سندھ میں حاضر ہو کر حضرت قطب الاقطاب محمد قاسم مشوری قدس سرہُ کے ہاتھ پر بیعت ہوئے ۔ خود کو قاسمی اپنے مرشدِ کریم کی نسبت سے لکھتے ہیں ۔
وہیں سے ماذون ہونے کے بعد طلباءِ طریقت کی روحانی خدمت میں مصروف عمل ہیں ۔
مایہ ناز علمی اور روحانی ہستی جو فیضان و کمال سے بھر پور ، سنجیدگی اور متانت میں لاثانی ہیں ۔
آپ سلسلہ عالیہ قادریہ اور نقشبندیہ کے غواص ہیں ۔
ان دونوں سلسلوں کے فیضان سے آپ نے اور آپ کے مریدین نے وحدت الوجود اور وحدت الشہود کی حقیقت کو پا لیا ہے ۔
یہی وجہ ہے کہ اس سلسلہ طیبہ میں وحدت کے دریا بھی نوش کرا دیے جاتے ہیں اور شریعت کا دامن بھی ہاتھ سے نہیں چھوٹتا ۔
آپ علومِ ظاہریہ و باطنیہ سے آراستہ قابلِ دید ہستی ہیں ۔
اس وقت آپ القاسم ایجوکیشن سوسائٹی جھوک فقیر للہ روڈ پنڈدادنخان ضلع جہلم پنجاب میں قرآن مجید کی عربی میں تفسیر اور دیگر اہم کتب کی تدریس میں مصروف ہیں ۔
آپ نے کثیر تعداد کتب لکھیں ہیں ۔
علمِ ظاہری ایسا کہ آپ نے سورۃ البقرہ کی عربی میں تفسیر(1) ۔ (جِبَالُ الذَّھَبِ وَالنَّقرَۃ
فِی تفسیر سورۃِ البَقَرَۃ ) لکھی ۔
(2) ۔ سیرت النبی ﷺ پر عربی میں ( اِحتِیَاجُ العَالَمِین الیٰ سِیرَۃِ سَیِّدِ المُرسَلِینﷺ )لکھی ۔
(3) ۔ ( المستند ) 1870 احادیث کا مجموعہ جس میں سنی عقائد اور حنفی احکام پر احادیث یکجا کر دی گئی ہیں ۔
(4) ۔ ( ضابطہِ حیات ) اسلامی تعلیمات اور اسلامی زندگی کے تمام پہلوؤں پر مفصل کتاب
(5) ۔ ( مقالاتِ قاسمی ) دو جلدوں میں لکھیں جس میں توحید اور اسکے متعلقات ، رسالت اور اسکے متعلقات خلفاءِ راشدین اور دیگر شخصیات ، ایمانیات ، فقیہات ، عصریات
(6) ۔ ( تدریس العقائد ) عقائدِ اسلامیہ کی اقسام ، عقائد کی تفصیل ، ادیانِ عالم اور فرقِ باطلہ پر آسااقسام ، عقائد کی تفصیل ، ادیانِ عالم اور فرقِ باطلہ پر آسان اور مفصل کتاب جو صرف نحو کے طالبِ علموں کو ابتدائی ایام میں پڑھائے جانے کی غرض سے لکھی گئی ہے ۔
(7) ۔ (ضربِ حیدری) افضلیتِ شیخین پر دنیا اسلام کی مایہ ناز کتاب جس میں ملک بھر کے 30 علماء کرام کی تقاریظ موجود ہیں ۔
(8) ۔ (جامع الاسلام) قرآنی آیات ، حدیث ، فقہ ، اصولِ تفسیر ، اصولِ حدیث ، عقائد ، سیرت اور تصوف پر ایسی جامع کتاب جس کا مطالعہ ہر صاحبِ مسند اور نیک آدمی کے لیے کافی شافی ہے ہائر کلاسز کے طلباء کو اس کا پڑھانا ایک بہترین انتخاب ہے۔
(9) ۔ ( زادالعارفین من احوالِ الخلفاء الراشدین
(10) ۔ (اسلام زندہ باد) دفاعِ اسلام اور ردِالحاد پر لکھی گئی دنیائے اسلام کی نمائندہ کتاب ۔
(11) ۔ (خطابات النبی ﷺ) نبی کریم ﷺ کے خطابات ۔
(12) ۔ (اُمُّ العلوم وَاَبوُھَا) صرف و نحو کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرنے والی نہایت آسان اور مربوط کتاب جس میں قرآن و سنت سے مشقیں کرائی گئی ہیں ، جملوں کی ترکیب سکھائی گئی اور قرآن و سنت کی تخریج بھی کر دی گئی ہے ۔
(13) ۔ ( الانتھاء فی اثباتِ کونِ نبینا آخرالانبیاء ) ختمِ نبوت اور ردِ قادیانیت کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرنے والی انتہائی کتاب ۔
(14) ۔ (اسرار السلوک) اس میں علم کی تعریف اور تفصیل ، تصوف کی تعریف اور تفصیل ، تصوف کا عملی دستور ، اصلاح نفس ، کاملین کے وصیت نامہ اور تعلیمات وغیرہ خوبصورت ترتیب کے ساتھ بیان کئے گئے ہیں ۔
(15) ۔ (خیرُالکلام فی مدحِ سیدِالانام) آٹھ زبانوں میں نعتیہ مجموعہ اور نعت گوئی کا شرعی ضابطہ ، اس میں ایک نعت 8 اشعار 8 زبانوں میں ہیں اور ایک نعت نقطوں کے بغیر بھی ہے۔
(16) ۔ (نظم الفرائض) میراث کے موضوع پر شعروں میں کتاب ۔
(17) ۔ (عیسائیت سے اسلام تک) ردِ عیسائیت پر
(18) ۔ (دستور الطبیب) حکمت کے موضوع پر اور اس کے علاوہ بے شمار رسائل تصنیف فرمائے ۔
آپ کی خاص عادت یہ ہے کہ مخالفین کی اصل دلیل کو صحیح صحیح سمجھ کر اس کا جواب دیتے ہیں اور اگر کوئی طالبِ علم سوال کرے تو پوری کوشش کرتے ہیں کہ اس کی دل شکنی نہ ہو بلکہ اس کی تشفی کی کوشش کرتے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔
ذیل میں اس فیس بک پیج کا لنک دے رہا ہوں ۔جس پر باقائدگی کے ساتھ دورہ تفسیر کے اسباق بہت بہترین وائس اور وڈیو کوالٹی کے ساتھ اپلوڈ ہو رہے ہیں اور بآسانی دستیاب ہیں ۔تا دم تحریر 48 اسباق یا لیکچر اپلوڈ ہو چکے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔https://www.facebook.com/Qasmimediacell?mibextid=ZbWKwL